رکن پارلیمان فاروق عبداللہ نے منگل کو نیشنل کانفرنس ہیڈکوارٹرز نوائے صبح کمپلیکس پر پارٹی کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے مشکل سے مشکل طوفان اور نشیب و فراش دیکھے ہیں اور ہمیشہ عوامی اشتراک اور تعاون سے سرخرو ہو کر ابھری ہے۔
انہوں نے کہا: 'آگے مزید مشکل صورتحال اور سخت چیلنجز آنے والے ہیں، ہمیں ثابت قدم رہ کر اپنے حوصلے بلند رکھنے ہوں گے، اسی میں ہماری کامیابی کا راز مضمر ہے'۔
انہوں نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ لوگوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور لوگوں کی راحت رسانی کے کاموں میں اپنا رول نبھائیں۔
نیشنل کانفرنس صدر نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں نے ہی نیشنل کانفرنس کی آبیاری کر کے اس جماعت کو ہر امتحان میں سرخرو کیا ہے اور ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم ہر حال میں خود کو لوگوں کے لئے وقف رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ تنظیم کی بالادستی مقدم ہے اور ہمیں ہر حال میں ربط و ضبط کا خاص خیال رکھنا چاہئے اور پارٹی کی مضبوطی عوامی رابطہ سے ہی ممکن ہے۔
پارٹی ترجمان نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں تنظیمی امورات اور پارٹی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ لوگوں کو درپیش مسائل و مشکلات زیر بحث آئے۔
اجلاس میں پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر لیڈران چودھری محمد رمضان، محمد اکبر لون (رکن پارلیمان)، میر سیف اللہ، قیصر جمشید لون اور الطاف احمد کلو کے علاوہ کئی لیڈران اور عہدیداران موجود تھے۔
اجلاس میں ڈی ڈی سی انتخابات کے نتائج بھی زیر بحث آئے اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ جموں و کشمیر کے کونے کونے سے عوام نے گپکار الائنس کو بھر پور اعتماد دیا۔
اجلاس میں دیگر لوگوں کے علاوہ پارٹی لیڈران شوکت احمد میر، سلمان علی ساگر، عمران نبی ڈار، خواجہ محمد یعقوب وانی،ریاض بیدار، احسان پردیسی، جہانگیر یعقوب وانی بھی موجود تھے۔
یو این آئی