کشمیر کے وسطی ضلع بڈگام میں کئی اثر و رسوخ رکھنے والے افراد نے’’فرینڈز انکلیو‘‘ میں واقع سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کیا تھا، جس پر عوامی شکایت کے بعد بھرپور کارروائی کی گئی۔
گزشتہ دنوں بڈگام کی خاتون تحصیلدار نصرت عزیز نے اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کی جانب سے ناجائز قبضے کو ہٹا کر 10 کنال سرکاری اراضی کو بازیاب کیا تھا، لیکن اس خاتون افسر کیلئے یہ کام آسان نہیں تھا، کیونکہ ان افراد نے ان کے کام میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔ جس کے بعد تحصیلدار نے انکے خلاف کارروائی کی سفارش کی تھی، تاہم پولیس نے ان افراد کے خلاف کوئی سخت کارروائی ابھی تک نہیں کی۔
اراضی پر ناجائر قبضہ کرنے والوں میں نیشنل کانفرنس کے رہنما پیر حسین کے داماد اشفاق احمد، حلیم لون اور پی ڈی پی کے کارکن باری اندرابی اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بلال انیمہ شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحصیلدار نصرت عزیز پر سیاست دانوں اور اعلیٰ عہدیداروں کی طرف سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ اس مسئلے کو مزید نہ اچھالا جائے، اور ملوث افراد کے خلاف کوئی بھی کارروائی عمل میں نہ لائی جائے۔
اس مسئلے پر ای ٹی وی بھارت نے بڈگام کی ضلع ترقیاتی کمشنر سید سحرش اصغر کے ساتھ بات کرنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا، اگرچہ سید سحرش آئے دن میڈیا پر چھائی رہتی ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ تحصیلدارپرڈی سی کی جانب سے بھی دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ اس مسئلے کی زیادہ تشہیرنہ کی جائے۔