حکومت کی جانب سے اگرچہ وادی بھر میں تعلیمی نظام کو بہتر کرنے کے دعویٰ کیا جارہا ہے،لیکن زمینی سطح پر یہ دعوے کھوکھلے ثابت نظر آرہے ہیں۔ حکومت اگرچہ سرکاری تعلیمی اداروں میں بہتر تعلیم فراہم کرنے کا دعویٰ کررہے تاہم آج بھی کئی ایسے اسکولز ہے جہاں پر بچوں کی تعداد اچھی خاصی ہے، تاہم تعلیمی معیار اور اسکول کی عمارت کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔Children forced to study in haunted building
ضلع پلوامہ کے آرہل علاقے میں 90 کی دہائی میں تعمیر کی گئی اسکول عمارت کی حالت خستہ ہے، تاہم آج بھی قرب وجوار کے بچے اس مخدوش عمارت میں حصول تعلیم پر مجبور ہیں، گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول کی تعمیر 90 کی دہائی میں کی گئی تاکہ علاقے کے بچے تعلیم کے زیور سے آرستہ ہو سکیں، لیکن آج تک اس عمارت پر توجہ دی گئی ہے، جس کی وجہ سے عمارت کی حالت خستہ ہوچکی ہے، اور بچے اسی عمارت میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔
اسکول عمارت کے ساتھ ہی محمکہ بجلی کی جانب سے ایک ٹرانسفرم بھی لگایا گیا، اسکول کے دوسرے جانب مسجد تعمیر کی گئی ہے ، اس اسکول کے اکثر کمرے بند رہتے ہیں، اسکول عمارت کی کھڑکیوں پر ایک بھی شیشہ موجود نہیں ہے،جس کی وجہ سے گرد و غبار اسکولز کے کمروں میں چلاجاتا ہے جس کی وجہ سے بچہ بیمار ہوتے ہیں۔ تاہم آج تک محمکہ تعلیم کی جانب سے اس جانب توجہ نہیں دی گئی ہے، جس کی وجہ سے بچوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہیں۔
اس ضمن میں محمد الطاف میر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ 30 سال قبل اس عمارت کی تعمیر کی گئی تھی اور اب اس کی حالت ناگفتہ بہ ہے، اور انتظامیہ نے آج تک اقدامات نہیں اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکول میں غریب بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ اس ضمن بی ڈی سی چئیرمین لاسی پورہ سجاد رینا نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کی عمارت تعمیر کرنے کے لئے میں اپنی طرف سے کچھ فنڈس واگزار کروں گا۔ اور تعلیمی معیار کو بہتر کرنے کے لئے انتظامیہ سنجیدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں محمکہ تعلیم اور ضلع ترقیاتی کمشنر سے بھی اس حوالے سے بات کروں گا تاکہ گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول کو ایک نئی عمارت مل جائے، انہوں نے مزید کہا کہ ہ ضلع کے بقیہ علاقوں میں محمکہ تعلیم کی جانب سے اسکول عمارتیں تعمیر کرائی جارہی ہیں۔ اس ضمن میں زونل ایجوکیشن آفیسر محمد یونس نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کی صاف صفائی کےحوالے سے اسکول اسٹاف کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے، وہیں اسکول عمارت کے حوالے سے بھی جے آی کو رپورٹ تیار کرنے کے احکامات جاری کردی گئی ہے، رپورٹ آنے کے بعد ہی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
مزید پڑھیں:Education Under the Open Sky in Kangan: کنگن میں طلبہ کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور