افغانستان کے حالات پر وزارت خارجہ کی پرس بریفنگ کے دوران اُنہوں نے اپنے خدشات سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ "وقت کی ضرورت ہے کہ ملک کے مفادات کے تحفظ کے لیے زیادہ پرعزم اور فعال کردار ادا کیا جائے۔ نئی دہلی جس پالیسی کو اپنارہی ہے وہ پورے خطے کے لیے سنگین اثرات مرتب کرسکتی ہے۔"
افغانستان کے حالات سے پیدا ہونے والے ممکنہ خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے مسعودی نے کہا کہ مرکز حکومت کو 5 اگست 2019 کے فیصلوں کو واپس لینے میں مزید وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔
مسعودی کا کہنا ہے کہ "اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ متوقع اثرات خطے میں امن اور اسٹبلیٹی کو متاثر نہیں کرے گی، مرکزی حکومت کو 4 اگست 2019 کی پوزیشن بحال کرنی چاہیے۔"
مزید پڑھیں:Kabul Airport Blast: کابل ایئرپورٹ کے باہر دھماکہ، 13 ہلاک: پنٹاگن
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جیوپولیٹیکل تبدیلی جو افغانستان کی وجہ سے آئی ہے وہ بھارت کو نہیں چھوئے گی، اگر بروقت اصلاحات جموں و کشمیر اور لداخ میں کیے جائیں۔