کشمیری علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی کا کا بدھ کے روز سرینگر کے حیدر پورا علاقے میں واقع اُن کی رہائش گاہ پر انتقال ہو گیا۔ ۔ ان کے اہل خانہ نے تصدیق کی ہے۔ وہ 92 برس کے تھے۔
پولیس ذرائع اور رشتےداروں کے مطابق 'آج دوپہر کو اُن کو سینے میں درد ہوا تھا، جس بعد رات 10 بجے اُن کا انتقال ہو گیا۔'
وہیں جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھی گیلانی کے انتقال پر دُکھ کا اظہار کیا ہے۔
پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ گیلانی صاحب کے انتقال کی خبر سن کر افسوس ہوا۔ ہوسکتا ہے کہ ہم زیادہ تر چیزوں پر متفق نہ ہوں لیکن میں ان کی ثابت قدمی اور ان کے عقائد پر قائم رہنے کے لیے ان کا احترام کرتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالٰی ان کو جنت الفردوس عطا فرمائے۔
گیلانی کافی عرصے سے بیمار تھے اور سنہ 2008 سے اپنے ہی گھر میں نظر بند تھے۔ گزشتہ برس جون کے مہینے میں اُنہونے نے حریت کانرنس (گ) کی صدارت سے استعفیٰ دیا تھا۔ ماضی میں وہ جماعت اسلامی کے رکن تھے تاہم بعد میں اُنہونے تحریک حریت کی نیو رکھی۔
گیلانی کی پیدائش شمالی کشمیر کے سوپور میں 29 ستمبر 1929 کو ہوئی تھی۔ وہ تعلیم اور سیاست میں ہمیشہ پیش پیش رہے۔ سنہ 1972، 1977 اور 1987 میں وہ سوپور سے رکن اسمبلی بھی رہ چکے ہیں۔
اُن کے جنازے اور آخری رسومات کے حوالے سے رشتےداروں اور انتظامیہ کی جانب سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔