سپریم کورٹ نے آج جموں وکشمیر میں 4 جی انٹرنیٹ سروس کی بحالی کے تعلق سے دائری کی گئی عرضی پر سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
فاؤنڈیشن آف میڈیا پروفشنلز کی جانب سے دائری کی گئی عرضی پر آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت ہوئی۔ سماعت میں تین رکنی بینچ نے تمام دلائل سننے کے بعد جموں و کشمیر میں گزشتہ 9 ماہ کے زائد عرصے سے 4 جی انٹرنیٹ سروس پر عائد پابندی کو ہٹانے جانے کے تعلق سے اپنے فیصلے کو محفوظ رکھا۔
ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے دوران دلائل پیش کی گئی کہ 4جی کی عدم دستبابی کی وجہ سے جموں و کشمیر میں کس طرح اور کون کون سے شعبہ جات کا کام کاج متاثر ہورہا ہے۔ لاک ڈؤان کے دوران آن لائن کلاسز اور تعلیمی مواد ڈاون لوڈ کرنے میں طلبا کو کن مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ 4 جی انٹرنیٹ کی عدم موجودگی کے باعث بیماروں کو ڈاکڑوں سے آن لائن تشخیص کے لیے پریشانیاں جھیلنی پڑھ رہی ہیں۔
ادھر صحافیوں کو بھی گزشتہ زائد از 9 ماہ سے 4جی نہ ہونے کی وجہ سے اپنی پیشہ وارانہ خدمات انجام دینے کے دوران درپیش مشکلات و مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سماعت کے دوران ان مشکلات پر بھی بحث ہوئی۔
واضح رہے کووڈ 19 کے پھیلاؤ کے پیش نظر وادی کشمیر میں لاک ڈاؤن کے دوران مختلف طبقہ ہائے فکر کے لوگ 4جی انٹرنیٹ سروس کی بحالی پر مرکزی سرکار پر زور دیتے آرہے ہیں۔