سنٹرل یونیورسٹی کشمیر(Central University Kashmir) کے طلبہ نے گاندربل میں گزشتہ روز دم گھٹنے سے اپنے ایک ساتھی کی موت پر کریونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف زوردار احتجاج کیا۔
احتجاجی طلبہ نے یہ دھرنا اور احتجاج گاندربل شالہ بگ شاہراہ پر دیا جس کے دوران سیکنڑوں کی تعداد میں طلبہ نے شرکت کی۔
احتجاجی طلبہ کے مطابق اگرچہ اس یونیورسٹی کا نام سنٹرل یونیورسٹی ہے لیکن یونیورسٹی کے اندر سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کا کوئی بھی ہوسٹل نہیں ہے جس کی وجہ سے یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبہ کو کرایہ کے کمروں (Rooms for Rent) میں رہنے کے لئے مجبور ہونا پڑتا ہے۔
احتجاجی طلبہ کے مطابق اسی وجہ سے ان کی ایک ساتھی کی موت کرایہ کے کمرے میں واقع ہو گئی ہے۔
یونیورسٹی کے طلبہ نے کہا ہے کہ طلبہ نے تین سال سے ہوسٹل کی سہولیات (Hostel Facilities) کو لے کر یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کر رہے ہیں ، لیکن یونیورسٹی انتظامیہ آج تک اس میں بالکل ناکام ہو چکی ہے۔
اس دوران اسٹیشن ہاوس آفیسر گاندربل اور یونیورسٹی کے کچھ افسران نے موقع پر آکر دھرنے پر بیٹھے طلبہ کو دھرنا ختم کرنے اور ان کے مطالبات کو اعلیٰ حکام تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی۔
مزید پڑھیں:Central University Kashmir: سینٹرل یونیورسٹی کشمیر کی طالبہ کی دم گھٹنے سے موت
واضح رہے کہ کل شام ضلع پونچھ سے تعلق رکھنے والی دو طالبات یونیورسٹی کےنزدیک کرایہ کے کمرے میں بے حوش حالت پائی گئی جس کے بعد مکان مالک نے انہیں ہسپتال میں داخل کرایا۔
ہسپتال میں ان میں سے ایک طالبہ کو ڈاکٹروں نے مردہ قرار دیا ہے جبکہ اس کی ایک ساتھی کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔
اس دوران پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کرکے مزید کارروائی شروع کی ہے، جبکہ دم توڈنے والی طالبہ کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد لاش کو لواحقین کے سپرد کیا گیا ہے۔