ETV Bharat / city

سرینگر: پوسٹ باکس کشمیر کتاب منظر عام پر

مصنفہ دیویا آریہ کا کہنا ہے کہ "یہ کتاب رواں برس شائع ہوئی ہے، تاہم اس پر کام 2017 میں شروع ہوا تھا اور2020 میں مکمل ہوا۔ اس کتاب میں دہلی کی ایک لڑکی سومیا اور کشمیر کی ایک لڑکی دعا خطوط کے ذریعے کشمیراور بھارت کے رشتے کے حوالے سے بات کرتی ہیں۔

کتاب کی رسم اجرائی
کتاب کی رسم اجرائی
author img

By

Published : Nov 13, 2021, 8:06 PM IST

جوان سال صحافی اور مصنفہ دیویا آریہ کی کتاب پوسٹ باکس کشمیر (Post Box kashmir) منظر عام پر آچکی ہے۔ اس کتاب میں دیویا نے دو لڑکیوں کے درمیان خطوط کے ذریعہ ہوئی بات چیت کو شائع کیا ہے۔ آج سرینگر کے ایوانِ صحافت میں دیویا کی کتاب کی رسم رونمائی ہوئی۔

کتاب کا اجرا


ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے دیویا کا کہنا تھا "یہ کتاب رواں برس شائع ہوئی ہے۔ تاہم اس پر کام 2017 میں شروع ہوا تھا اور2020 میں مکمل ہوا۔ اس کتاب میں دہلی کی ایک لڑکی سومیا اور کشمیر کی ایک لڑکی دعا خطوط کے ذریعے کشمیراور بھارت کے رشتے کے حوالے سے بات کرتی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں لڑکیاں ایک دوسرے سے کبھی ملی نہیں تھیں اور نہ ہی ایک دوسرے کو جانتی تھیں تاہم گفتگو قلم کے ذریعے ہی ہوتی رہی۔

مصنفہ نے کہا کہ یہ دونوں لڑکیاں خیالی نہیں حقیقی ہیں۔ میں نے ان دونوں سے کہا تھا کہ وہ اپنی پسند کی زبان میں خطوط لکھیں۔ جہاں سومیا ہندی میں لکھتی تھیں وہیں دعا انگریزی میں لکھتی تھیں۔ پھر وہ خط کو اسکین کر کے مجھے e-mail کرتی تھیں اور میں ترجمہ کر کے آگے بجھیج دیتی تھی۔ جب خطوط کا سفر شروع ہوا تھا تب دونوں لڑکیاں صرف 15 سال کی تھیں تاہم اب وہ بالغ ہو گئی ہیں۔ ڈاک خانے کا استعمال نہیں کیا گیا کیوں کہ اس میں کافی وقت لگتا۔"


مزید پڑھیں:سرینگر: کووڈ کے دوران اگنو ایک سرکردہ ادارہ ثابت ہوا

کتاب کے بارے میں بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا "اس کتاب میں میرے جذبات نہیں ہیں۔ صرف ان لڑکیوں کے جذبات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان خطوط سے لڑکیوں کے خیالات کا اظہار ہوتا ہے۔''


اُنہوں نے مزید کہا کہ "اب یہ لڑکیاں اتنی اچھی دوست بن چکی ہیں کہ دعا نے سومیا کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی ہے، تاہم عالمی وبا کی وجہ سے ایسا ابھی ممکن نہیں ہو پایا۔ وہیں سماجی رابطہ ویب سائٹ اور دیگر جدید طریقوں سے وہ دونوں ایک دوسرے سے مل چکی ہیں۔''

سرینگر: پوسٹ باکس کشمیر کتاب منظر عام پر

جوان سال صحافی اور مصنفہ دیویا آریہ کی کتاب پوسٹ باکس کشمیر (Post Box kashmir) منظر عام پر آچکی ہے۔ اس کتاب میں دیویا نے دو لڑکیوں کے درمیان خطوط کے ذریعہ ہوئی بات چیت کو شائع کیا ہے۔ آج سرینگر کے ایوانِ صحافت میں دیویا کی کتاب کی رسم رونمائی ہوئی۔

کتاب کا اجرا


ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے دیویا کا کہنا تھا "یہ کتاب رواں برس شائع ہوئی ہے۔ تاہم اس پر کام 2017 میں شروع ہوا تھا اور2020 میں مکمل ہوا۔ اس کتاب میں دہلی کی ایک لڑکی سومیا اور کشمیر کی ایک لڑکی دعا خطوط کے ذریعے کشمیراور بھارت کے رشتے کے حوالے سے بات کرتی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں لڑکیاں ایک دوسرے سے کبھی ملی نہیں تھیں اور نہ ہی ایک دوسرے کو جانتی تھیں تاہم گفتگو قلم کے ذریعے ہی ہوتی رہی۔

مصنفہ نے کہا کہ یہ دونوں لڑکیاں خیالی نہیں حقیقی ہیں۔ میں نے ان دونوں سے کہا تھا کہ وہ اپنی پسند کی زبان میں خطوط لکھیں۔ جہاں سومیا ہندی میں لکھتی تھیں وہیں دعا انگریزی میں لکھتی تھیں۔ پھر وہ خط کو اسکین کر کے مجھے e-mail کرتی تھیں اور میں ترجمہ کر کے آگے بجھیج دیتی تھی۔ جب خطوط کا سفر شروع ہوا تھا تب دونوں لڑکیاں صرف 15 سال کی تھیں تاہم اب وہ بالغ ہو گئی ہیں۔ ڈاک خانے کا استعمال نہیں کیا گیا کیوں کہ اس میں کافی وقت لگتا۔"


مزید پڑھیں:سرینگر: کووڈ کے دوران اگنو ایک سرکردہ ادارہ ثابت ہوا

کتاب کے بارے میں بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا "اس کتاب میں میرے جذبات نہیں ہیں۔ صرف ان لڑکیوں کے جذبات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان خطوط سے لڑکیوں کے خیالات کا اظہار ہوتا ہے۔''


اُنہوں نے مزید کہا کہ "اب یہ لڑکیاں اتنی اچھی دوست بن چکی ہیں کہ دعا نے سومیا کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی ہے، تاہم عالمی وبا کی وجہ سے ایسا ابھی ممکن نہیں ہو پایا۔ وہیں سماجی رابطہ ویب سائٹ اور دیگر جدید طریقوں سے وہ دونوں ایک دوسرے سے مل چکی ہیں۔''

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.