کشمیر میں گزشتہ دو ہفتوں سے عام شہریوں اور غیر مقامی مزدوروں پر ہورہے حملوں کے سبب کئی افراد کی موت ہوگئی ہے۔ جس کی وجہ سے جہاں ایک طرف غیر مقامی مزدوروں میں خوف و دہشت کا ماحول ہے تو وہیں دوسری جانب خطہ میں ان حملوں کی وجہ سے تشویشناک صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ مختلف سیاسی اور عوامی تنظمیو ں کی جانب سے ان حملوں کے خلاف سرینگر میں احتجاج کیا گیا۔
جموں وکشمیر نیشنلسٹ پیوپلز فرنٹ کے صدر شیخ مظفر نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 25 برسوں سے وادی میں ہلاکتوں کا سلسلہ چل رہا ہے جس کے خلاف عوام خاموش رہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر مقامی مزدوروں پر حملے دراصل وادی کو معاشی لحاظ سے غیر مستحکم کرنے اور قدرتی وسائل کو ختم کرنے کی سازش ہے۔
وہیں مذکورہ پارٹی کے کارکن الطاف احمد نے بتایا کہ کشمیری عوام مہمان نواز ہیں۔ اور غیر مقامی مزدوروں کی ہلاکتوں سے غم زدہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان حملوں کے ذریعہ کشمیری عوام کو بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ وادیٔ کشمیر میں گزشتہ دو ہفتوں میں نو عام شہریوں کو ہلاک کیا گیا جن میں پانچ غیر مقامی مزدور بھی شامل ہیں۔
ان ہلاکتوں سے خوفزدہ ہوکر کئی غیر مقامی مزدور اپنے گھر کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔