وادی کشمیر میں سردی کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی لوگ ہریسہ کو اپنی غذا میں شامل کرتے ہیں۔ تاہم رواں برس وادی کے باشندے ہریسہ کے ساتھ ساتھ حیدر آباد کی مقبول ڈش حلیم کا بھی ذائقہ لے سکتے ہیں۔
سرینگر میں اب ہریسہ کے علاوہ حلیم بھی دستیاب ہے۔جسے مقامی باشندے کافی پسند کر رہے ہیں۔
حلیم دراصل عربی ڈش ہے۔ اس کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ حیدرآباد کے نواب نظام کے دور حکومت میں حیدر آباد میں متعارف کیا گیا ۔اور رفتہ رفتہ حیدرآباد میں مقبول ہوگیا۔
کشمیر میں حلیم بنانے کا مقصد کھانے کے شوقین افراد کو مختلف قسم کے لذیذ پکوان سے آشنا کرانا ہے ۔تاکہ دیگر ریاستوں کی ڈش سے بھی لطف و اندوز ہوسکیں۔
مزید پڑھیں:بریانی کے علاوہ حیدرآبادی حلیم بھی اُتنی ہی ذائقہ دار ہے
حیدر آباد کے رہنے والے محمد نواب یہاں حلیم بناتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کشمیر کے لوگوں کو حلیم کھلانا چاہتے ہیں۔ وہیں مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ حلیم اپنے ذائقہ کے بنا پر وادی میں مقبول ہوسکتا ہے ۔