ETV Bharat / city

سری نگر پارلیمانی حلقے سے 12 امیدوار میدان میں

اس حلقے میں پارلیمانی امیدواروں کی کل تعداد 12 ہے جن میں نیشنل کانفرنس کے صدر اور تین بار ریاست کے وزیر اعلی رہے فاروق عبداللہ قابل ذکر ہیں۔

سرینگر پارلیمانی حلقہ
author img

By

Published : Apr 6, 2019, 7:53 PM IST

فاروق عبداللہ کا مقابلہ پی ڈی پی کے نئے امیدوار آغا سعید محسن اور پیپلز کانفرنس کے نوعمر امیدوار عرفان رضا انصاری سے ہے۔

سرینگر پارلیمانی حلقہ

ریاست کے چیف الیکٹرول افسر کے دفتر سے موصول شدہ اطلاعات کے مطابق سرینگر پارلیمانی انتخاب میں 12 لاکھ 95 ہزار 304 رائے دہندگان ہیں جن میں 667 252 مرد اور 6لاکھ 27 ہزار 282 خواتین سمیت 744 سروس رائے دہندگان اور چھبیس خواجہ سرا شامل ہے۔

الیکشن حکام نے حلقے میں انتخابات کو احسن طریقے پر منعقد کرنے کے لیے 17 16 پولنگ اسٹیشن قائم کیے ہیں۔

ضلع گاندربل جس میں کنگن اور گاندربل کے دو اسمبلی حلقے موجود ہیں وہاں کل 17 66 50 رائے دہندگان ہے جن میں 90795 مرد، 85738 خواتین کے علاوہ 116 سروس رائے دہندگان اور ایک خواجہ سرا ہیں۔

ضلع سرینگر میں 8 اسمبلی نشستوں امیراکدل، حضرتبل، زڈی بل، عیدگاہ، خانیار، سونوار، حبہ کدل اور بٹہ مالو میں کل 649238 رائے دہندگان ہیں جن میں 333492 مرد سمیت 315702 خواتین، 32 سروس ووٹرز کے علاوہ 10 خواجہ سرا اپنی رائے 857 پولنگ سٹیشن پر ظاہر کر سکتے ہیں۔

اسی طرح ضلع بڈگام کے چاڈورہ، بڈگام، بیروہ، خان صاحب اور چرار شریف کے پانچ اسمبلی حلقوں میں کل 469418 رائے دہندگان ہیں جن میں 225842 خواتین، 242965 مرد کے علاوہ 596 سروس ووٹرس اور 15 خواجہ سرا ہیں جن کے لئے 624 پولنگ سٹیشن قائم مختص کئے گئے ہیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق گاندربل اور بڈگام کی سات اسمبلی حلقوں میں اچھی خاصی پولنگ متوقع ہے جبکہ سرینگر میں اکثر بائیکاٹ کا اثر دیکھا گیا ہے

تاہم سرینگر کے رائے دہندگانوں میں انتجابات کا جزبہ کم دکھنے کو مل رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پچھلے نمائندوں جن میں فاروق عبداللہ ہو یا سابق رکن پارلیمنٹ طارق حمید کرہ ہو نے تعمیراتی کاموں کے لحاظ سے ضلع میں نمایاں کام نہیں کیا ہے۔

فاروق عبداللہ کا مقابلہ پی ڈی پی کے نئے امیدوار آغا سعید محسن اور پیپلز کانفرنس کے نوعمر امیدوار عرفان رضا انصاری سے ہے۔

سرینگر پارلیمانی حلقہ

ریاست کے چیف الیکٹرول افسر کے دفتر سے موصول شدہ اطلاعات کے مطابق سرینگر پارلیمانی انتخاب میں 12 لاکھ 95 ہزار 304 رائے دہندگان ہیں جن میں 667 252 مرد اور 6لاکھ 27 ہزار 282 خواتین سمیت 744 سروس رائے دہندگان اور چھبیس خواجہ سرا شامل ہے۔

الیکشن حکام نے حلقے میں انتخابات کو احسن طریقے پر منعقد کرنے کے لیے 17 16 پولنگ اسٹیشن قائم کیے ہیں۔

ضلع گاندربل جس میں کنگن اور گاندربل کے دو اسمبلی حلقے موجود ہیں وہاں کل 17 66 50 رائے دہندگان ہے جن میں 90795 مرد، 85738 خواتین کے علاوہ 116 سروس رائے دہندگان اور ایک خواجہ سرا ہیں۔

ضلع سرینگر میں 8 اسمبلی نشستوں امیراکدل، حضرتبل، زڈی بل، عیدگاہ، خانیار، سونوار، حبہ کدل اور بٹہ مالو میں کل 649238 رائے دہندگان ہیں جن میں 333492 مرد سمیت 315702 خواتین، 32 سروس ووٹرز کے علاوہ 10 خواجہ سرا اپنی رائے 857 پولنگ سٹیشن پر ظاہر کر سکتے ہیں۔

اسی طرح ضلع بڈگام کے چاڈورہ، بڈگام، بیروہ، خان صاحب اور چرار شریف کے پانچ اسمبلی حلقوں میں کل 469418 رائے دہندگان ہیں جن میں 225842 خواتین، 242965 مرد کے علاوہ 596 سروس ووٹرس اور 15 خواجہ سرا ہیں جن کے لئے 624 پولنگ سٹیشن قائم مختص کئے گئے ہیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق گاندربل اور بڈگام کی سات اسمبلی حلقوں میں اچھی خاصی پولنگ متوقع ہے جبکہ سرینگر میں اکثر بائیکاٹ کا اثر دیکھا گیا ہے

تاہم سرینگر کے رائے دہندگانوں میں انتجابات کا جزبہ کم دکھنے کو مل رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پچھلے نمائندوں جن میں فاروق عبداللہ ہو یا سابق رکن پارلیمنٹ طارق حمید کرہ ہو نے تعمیراتی کاموں کے لحاظ سے ضلع میں نمایاں کام نہیں کیا ہے۔

Intro:سرینگر پارلیمانی حلقے سے 12 لاکھ 95ہزار رائے دہندگان 18 اپریل کو 12 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔


Body:سرینگر پارلیمانی حلقے میں بارہ ایس ایم بری نشستیں ہیں جو گاندربل اور سری نگر اضلاع پر مشتمل ہیں۔

اس حلقے میں امیدواروں کی کل تعداد بارہ ہے جن میں نیشنل کانفرنس کے صدر اور تین بار ریاست کے رہ چکے وزیر اعلی فاروق عبداللہ قابل ذکر ہیں۔

فاروق عبداللہ کا مقابلہ پی ڈی پی کے نئے امیدوار آغا سعید محسن اور پیپلز کانفرنس کے نوعمر امیدوار عرفان رضا انصاری ہے۔

ریاست کے چیف الیکٹرول افسر کے دفتر سے موصول شدہ اطلاعات کے مطابق سرینگر پارلیمانی انتخاب میں 12 لاکھ 95 ہزار 304 رائے دہندگان ہیں جن میں 667 252 مرد اور 6لاکھ 27 ہزار 282 خواتین سمیت 744 سروس رائے دہندگان اور چھبیس خواجہ سرا شامل ہے۔

الیکشن حکام نے حلقے میں انتخابات کو احسن طریقے پر منعقد کرنے کے لیے 17 16 پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔

گاندربل جس میں کنگن اور گاندربل کے دو اسمبلی حلقے موجود ہیں میں کل 17 66 50 رائے دہندگان ہے جن میں 90795 مرد، 85738 خواتین کے علاوہ 116 سروس رائے دہندگان اور ایک خواجہ سرا ہیں۔

ضلع سرینگر میں 8 اسمبلی نشستوں امیراکدل، حضرتبل، زڈی بل، عیدگاہ، خانیار، سونوار، حبہ کدل اور بٹہ مالو میں کل 649238 رائے دہندگان ہیں جن میں 333492 مرد سمیت 315702 خواتین، 32 سروس ووٹرز کے علاوہ 10 خواجہ سرا اپنی رائے 857 پولنگ سٹیشن پر ظاہر کر سکتے ہیں۔

اسی طرح ضلع بڈگام کے چاڈورہ، بڈگام، بیروہ، خان صاحب اور چرار شریف کے پانچ اسمبلی حلقوں میں کل 469418 رائے دہندگان ہیں جن میں 225842 خواتین، 242965 مرد کے علاوہ 596 سروس ووٹرس اور 15 خواجہ سرا ہیں جن کے لئے 624 پولنگ سٹیشن قائم مختص کئے گئے ہیں۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اس نشست پر گاندبل اور بڈگام کی سات اسمبلی حلقوں میں اچھی خاصی پولینگ متوقع ہے جبکہ سرینگر میں اکثر بائیکاٹ کا اثر دیکھا گیا ہے۔

تاہم سرینگر کے رائے دہندگانوں میں انتجابات کا جزبہ کم دکھنے کو مل رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پچھلے نمایندوں جن میں فاروق عبداللہ ہو یا سابق رکن پارلیمنٹ طارق حمید کرہ ہو نے تعمیراتی کاموں کے لحاظ سے ضلع میں نمایاں کام نہیں کیا ہے۔

Bytes::: 1 Javaid Ahmad


2::: Nasir Khan

سرینگر پارلیمانی حلقے کو نیشنل کانفرنس کے صدر اور ہونے والے انتخابات میں امیدوار فاروق عبداللہ پارلیمنٹ میں نمایندگی کر رہے ہیں۔














Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.