فاروق عبداللہ کا مقابلہ پی ڈی پی کے نئے امیدوار آغا سعید محسن اور پیپلز کانفرنس کے نوعمر امیدوار عرفان رضا انصاری سے ہے۔
ریاست کے چیف الیکٹرول افسر کے دفتر سے موصول شدہ اطلاعات کے مطابق سرینگر پارلیمانی انتخاب میں 12 لاکھ 95 ہزار 304 رائے دہندگان ہیں جن میں 667 252 مرد اور 6لاکھ 27 ہزار 282 خواتین سمیت 744 سروس رائے دہندگان اور چھبیس خواجہ سرا شامل ہے۔
الیکشن حکام نے حلقے میں انتخابات کو احسن طریقے پر منعقد کرنے کے لیے 17 16 پولنگ اسٹیشن قائم کیے ہیں۔
ضلع گاندربل جس میں کنگن اور گاندربل کے دو اسمبلی حلقے موجود ہیں وہاں کل 17 66 50 رائے دہندگان ہے جن میں 90795 مرد، 85738 خواتین کے علاوہ 116 سروس رائے دہندگان اور ایک خواجہ سرا ہیں۔
ضلع سرینگر میں 8 اسمبلی نشستوں امیراکدل، حضرتبل، زڈی بل، عیدگاہ، خانیار، سونوار، حبہ کدل اور بٹہ مالو میں کل 649238 رائے دہندگان ہیں جن میں 333492 مرد سمیت 315702 خواتین، 32 سروس ووٹرز کے علاوہ 10 خواجہ سرا اپنی رائے 857 پولنگ سٹیشن پر ظاہر کر سکتے ہیں۔
اسی طرح ضلع بڈگام کے چاڈورہ، بڈگام، بیروہ، خان صاحب اور چرار شریف کے پانچ اسمبلی حلقوں میں کل 469418 رائے دہندگان ہیں جن میں 225842 خواتین، 242965 مرد کے علاوہ 596 سروس ووٹرس اور 15 خواجہ سرا ہیں جن کے لئے 624 پولنگ سٹیشن قائم مختص کئے گئے ہیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق گاندربل اور بڈگام کی سات اسمبلی حلقوں میں اچھی خاصی پولنگ متوقع ہے جبکہ سرینگر میں اکثر بائیکاٹ کا اثر دیکھا گیا ہے
تاہم سرینگر کے رائے دہندگانوں میں انتجابات کا جزبہ کم دکھنے کو مل رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پچھلے نمائندوں جن میں فاروق عبداللہ ہو یا سابق رکن پارلیمنٹ طارق حمید کرہ ہو نے تعمیراتی کاموں کے لحاظ سے ضلع میں نمایاں کام نہیں کیا ہے۔