ڈاکٹرس ایسو سی ایشن کے صدر ڈاکڑ نثار الحسن نے کہا کہ زمینی صورتحال کا جائزہ لئے بغیر ہی درس وتدریس عمل شروع کرنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔
وہیں انتظامیہ کی جانب سے طلبا کو کسی بھی طرح کی حاضری نہیں دی جارہی ہے بلکہ مرضی کے مطابق اسکولوں میں بچوں کو حاضر ہونے کے لئے کہا جارہا۔
ڈاکٹر نثار الحسن نے کہاکہ اس سے پہلے بھی سرکار کو مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ کورونا وائرس کی وبائی بیماری کو مدنظر رکھتے ہوئے فی الحال اسکولوں کالجوں میں درس وتدریس شروع کرنے کے کام کو روک دیں۔ کیونکہ جب تک نہ وائرس کی زنجیر کو توڑا جائے تب تک اس طرح کا کوئی بھی فیصلہ خطرے سے خالی نہیں یے۔
یہ بھی پڑھیں: جانوروں کا علاقہ محدود ہو گیا ہے
انہوں نے کہا کہ اگرچہ سرکار بار بار یہ اعلان کر رہی ہے کہ 50 فیصد طلبہ وطالبات اور عملے کو اسکولوں اور کالجوں میں حاضر ہونے کو یقینی بنایا جارہا ہے لیکن اس کے باوجود بھی طلبہ یا عملے میں کورونا وائرس کی بیماری میں مبتلا ہونے کے خطرے کو ٹالا نہیں جاسکتا ہے۔
واضح رہے مرکزی وزارت تعلیم نے یہ اعلان کیا کہ ملک بھر کے تمام تعلمیی ادرارے میں رواں ماہ 15 اکتوبر سے درس و تدریس کا کام کاج شروع ہوجائے گا۔