ETV Bharat / city

ریڈیو کشمیر نام تبدیل کرنے سے سامعین میں کمی ہوگی؟

author img

By

Published : Nov 5, 2019, 9:26 PM IST

سئینیر صحافی و آل انڈیا ریڈیو سرینگر کے سابق ڈائریکٹر سید ہمایوں قیصر نے کہا :'ظاہری طور پر ریڈیو کشمیر کا نام تبدیل کیا جاسکتا ہے لیکن کشمیری عوام کے دل اور دماغ میں ریڈیو کشمیر ہی رہے گا'۔

آل انڈیا ریڈیو کے سابق ڈائریکٹر سید ہمایوں قیصر

سید ہمایوں قیصر نے کہا کہ ریڈیو کشمیر نام سے مقامی لوگوں کے احساسات اور جذبات جڑے ہیں اور یہ کشمیری عوام کے لیے بہت اہم ہے۔ اس کی تبدیلی یہاں کی عوام میں کافی فرق پڑ سکتا ہے۔

آل انڈیا ریڈیو کے سابق ڈائریکٹر سید ہمایوں قیصر


ہمایوں قیصر نے کہا کہ اس اسٹیشنز سے براڈ کاسٹ کیے جانے والے نغموں کی وجہ سے لوگوں نے ریڈیو کشمیر کو اپنی زندگی کا ایک اہم حصہ بنا لیا تھا اور اب یہ نام تبدیل کرنے سے لوگوں میں کافی فرق پڑ سکتا ہے۔
سابق ڈائریکٹر نے کہا کہ ریڈیو کشمیر نے مقامی تمدن، ثقافت زبان کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو اس نام سے کافی لگاؤ ہے، اور کئی صدیوں تک یہ لگاؤ رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ نام تبدیل کرنے کے بعد بھی وہیں پروگرام نشر ہونگے لیکن لوگوں کے دلوں میں جو امید تھی کہ ریڈیو کشمیر ان کے مسائل کو اجاگر کرنے نمایا کردار کر رہا ہے اس امید میں تبدیلی آ سکتی ہے۔
ہمایوں قیصر نے کہا کہ ریڈیو کشمیر اہم تھا اور رہے گا، کشمیری عوام اسی نام ( ریڈیو کشمیر) سے جڑے تھے اور آگے بھی اسی نام سے کو پکارتے رہیں گے، کیونکہ ان کے ذہنوں میں یہ نام بسا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کئی ایسے ریڈیو اسٹیشنز ہیں جنہیں لوگ سننے کو گوراہ نہیں کرتے لیکن یہ اسٹیشن لوگوں کے دلوں سے جڑا ہوا ہے جس کی وجہ سے لوگ اس نام کو بھول نہیں سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل جموں و کشمیر کا ریاست کا درجہ ختم اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد ریڈیو کشمیر کا نام بدل کر آل انڈیا ریڈیو، سرینگر کر دیا گیا ہے۔

سرینگر، جموں اور لیہہ میں ریڈیو اسٹیشنز کا نام بدل کر اب آل انڈیا ریڈیو جموں، آل انڈیا ریڈیو سرینگر اور بالترتیب آل انڈیا ریڈیو لیہہ رکھا گیا ہے، اس کا اطلاق جمعرات کی دیر شب یعنی31 اکتوبر سے نافذ ہوا۔

ریڈیو کشمیر سرینگر کو یکم جولائی 1948 کو قائم کیا گیا اور اس کی عمارت 1960 میں تعمیر کی گئی۔ عمارت کا سنگ بنیاد اس وقت کے وزیر اعظم بخشی غلام محمد نے رکھا۔جی این زتشی کو ریڈیو کشمیر کا پہلا ڈائیریکٹر جنرل تعینات کیا گیا۔

سید ہمایوں قیصر نے کہا کہ ریڈیو کشمیر نام سے مقامی لوگوں کے احساسات اور جذبات جڑے ہیں اور یہ کشمیری عوام کے لیے بہت اہم ہے۔ اس کی تبدیلی یہاں کی عوام میں کافی فرق پڑ سکتا ہے۔

آل انڈیا ریڈیو کے سابق ڈائریکٹر سید ہمایوں قیصر


ہمایوں قیصر نے کہا کہ اس اسٹیشنز سے براڈ کاسٹ کیے جانے والے نغموں کی وجہ سے لوگوں نے ریڈیو کشمیر کو اپنی زندگی کا ایک اہم حصہ بنا لیا تھا اور اب یہ نام تبدیل کرنے سے لوگوں میں کافی فرق پڑ سکتا ہے۔
سابق ڈائریکٹر نے کہا کہ ریڈیو کشمیر نے مقامی تمدن، ثقافت زبان کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو اس نام سے کافی لگاؤ ہے، اور کئی صدیوں تک یہ لگاؤ رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ نام تبدیل کرنے کے بعد بھی وہیں پروگرام نشر ہونگے لیکن لوگوں کے دلوں میں جو امید تھی کہ ریڈیو کشمیر ان کے مسائل کو اجاگر کرنے نمایا کردار کر رہا ہے اس امید میں تبدیلی آ سکتی ہے۔
ہمایوں قیصر نے کہا کہ ریڈیو کشمیر اہم تھا اور رہے گا، کشمیری عوام اسی نام ( ریڈیو کشمیر) سے جڑے تھے اور آگے بھی اسی نام سے کو پکارتے رہیں گے، کیونکہ ان کے ذہنوں میں یہ نام بسا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کئی ایسے ریڈیو اسٹیشنز ہیں جنہیں لوگ سننے کو گوراہ نہیں کرتے لیکن یہ اسٹیشن لوگوں کے دلوں سے جڑا ہوا ہے جس کی وجہ سے لوگ اس نام کو بھول نہیں سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل جموں و کشمیر کا ریاست کا درجہ ختم اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد ریڈیو کشمیر کا نام بدل کر آل انڈیا ریڈیو، سرینگر کر دیا گیا ہے۔

سرینگر، جموں اور لیہہ میں ریڈیو اسٹیشنز کا نام بدل کر اب آل انڈیا ریڈیو جموں، آل انڈیا ریڈیو سرینگر اور بالترتیب آل انڈیا ریڈیو لیہہ رکھا گیا ہے، اس کا اطلاق جمعرات کی دیر شب یعنی31 اکتوبر سے نافذ ہوا۔

ریڈیو کشمیر سرینگر کو یکم جولائی 1948 کو قائم کیا گیا اور اس کی عمارت 1960 میں تعمیر کی گئی۔ عمارت کا سنگ بنیاد اس وقت کے وزیر اعظم بخشی غلام محمد نے رکھا۔جی این زتشی کو ریڈیو کشمیر کا پہلا ڈائیریکٹر جنرل تعینات کیا گیا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.