ETV Bharat / city

پیپلز یونائٹنڈ فرنٹ کا حکومت سازی کا دعوی کیوں ؟

وادی کشمیر کی سیاسی تاریخ میں اب تک کئی سیاسی محاذ بنے ہیں اور کئی بگڑے بھی ہیں، تاہم آئی اے ایس چھوڑ کر سیاست میں قدم رکھنے والے ڈاکٹر شاہ فیصل اور انجینئر رشید کے اتحاد پیپلز یونایٹڈ فرنٹ کو یہاں کی سیاست کے الگ زاوے سے دیکھا جارہا ہے ۔

پیپلز یونائٹنڈ فرنٹ کا حکومت سازی کا دعوی کیوں ؟
author img

By

Published : Jun 27, 2019, 9:56 PM IST

حال ہی میں لوک سبھا انتخابات میں شاہ فیصل کی پیپلز مومنٹ نے انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کی حمایت کی تھی اور اگرچہ انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی بارہمولہ پارلیمانی نشت میں تیسرے نمبر پر رہی
جس سے انجنئیر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی اور شاہ فیصل کی پیپلز مومنٹ کو کافی حوصلہ ملا، اور آج یہ دونوں جماعتیں اسمبلی انتخابات میں یونائیٹڈ فرنٹ کی حکومت سازی کا دعوی کر رہے ہیں ۔

ادھر انجنئیر رشید اور ڈاکٹر شاہ فیصل کے اس نئے محاذ کے بننے سے شمالی کشمیر سے جنم پاچکی سجاد غنی لون کی پارٹی پیپلز کانفرنس کو نقصان ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جاتا ہے ۔
تاہم پارٹی کے جنرل سیکرٹری عمران رضا انصاری اس نئے اتحاد پیپلز یونائیٹڈ فرنٹ سے کسی قسم کے چلینج سے سرے سے ہی انکار کر تے ہوئے کہتے ہیں کہ لوک سبھا انتخابات میں شمالی کشمیر میں جو بھی ہوا۔وہ تمام پارٹیوں کےان کے خلاف مہم کا نتیجہ تھا ۔
انہوں نے کہا بی جے پی کی بی پارٹی کا غلط پروپیگنڈا کرکے لوگوں کو ڈرایا گیا ۔تاہم اب اسمبلی انتخابات کے نتائج پارلیمانی انتخابات کے بالکل برعکس ہوں گے۔

پیپلز کانفرنس کےساتھ ساتھ ریاست کی بڑی جماعت نیشنل کانفرنس پہلے ہی کئی سیاسی پارٹیوں کے وجود میں آنے کو ایک سوچی سمجھی چال سے تعبیر کرتے ہوئےشاہ فیصل اور انجینئر رشید کے یونائیٹڈ فرنٹ کے اسمبلی انتخابات میں کسی بھی دعویداری کو بے سود قرار دے رہے ہیں ۔

بہرحال ریاست کی یہ مختلف سیاسی پارٹیاں اور محاذ آنےوالے اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ ریاست کے سیاسی منظر نامے پر اپنے اپنے انداز سے رائے زنی اور دعوے تو کرتے ہیں تاہم حقیقت میں کیا کچھ سامنے آئے گا یہ آئیندہ دیکھنے والی بات ہوگی۔

پیپلز یونائٹنڈ فرنٹ کا حکومت سازی کا دعوی کیوں ؟

حال ہی میں لوک سبھا انتخابات میں شاہ فیصل کی پیپلز مومنٹ نے انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کی حمایت کی تھی اور اگرچہ انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی بارہمولہ پارلیمانی نشت میں تیسرے نمبر پر رہی
جس سے انجنئیر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی اور شاہ فیصل کی پیپلز مومنٹ کو کافی حوصلہ ملا، اور آج یہ دونوں جماعتیں اسمبلی انتخابات میں یونائیٹڈ فرنٹ کی حکومت سازی کا دعوی کر رہے ہیں ۔

ادھر انجنئیر رشید اور ڈاکٹر شاہ فیصل کے اس نئے محاذ کے بننے سے شمالی کشمیر سے جنم پاچکی سجاد غنی لون کی پارٹی پیپلز کانفرنس کو نقصان ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جاتا ہے ۔
تاہم پارٹی کے جنرل سیکرٹری عمران رضا انصاری اس نئے اتحاد پیپلز یونائیٹڈ فرنٹ سے کسی قسم کے چلینج سے سرے سے ہی انکار کر تے ہوئے کہتے ہیں کہ لوک سبھا انتخابات میں شمالی کشمیر میں جو بھی ہوا۔وہ تمام پارٹیوں کےان کے خلاف مہم کا نتیجہ تھا ۔
انہوں نے کہا بی جے پی کی بی پارٹی کا غلط پروپیگنڈا کرکے لوگوں کو ڈرایا گیا ۔تاہم اب اسمبلی انتخابات کے نتائج پارلیمانی انتخابات کے بالکل برعکس ہوں گے۔

پیپلز کانفرنس کےساتھ ساتھ ریاست کی بڑی جماعت نیشنل کانفرنس پہلے ہی کئی سیاسی پارٹیوں کے وجود میں آنے کو ایک سوچی سمجھی چال سے تعبیر کرتے ہوئےشاہ فیصل اور انجینئر رشید کے یونائیٹڈ فرنٹ کے اسمبلی انتخابات میں کسی بھی دعویداری کو بے سود قرار دے رہے ہیں ۔

بہرحال ریاست کی یہ مختلف سیاسی پارٹیاں اور محاذ آنےوالے اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ ریاست کے سیاسی منظر نامے پر اپنے اپنے انداز سے رائے زنی اور دعوے تو کرتے ہیں تاہم حقیقت میں کیا کچھ سامنے آئے گا یہ آئیندہ دیکھنے والی بات ہوگی۔

Intro: پیپلز یونائٹنڈ فرنٹ کیوں رہا ہے ریاست میں حکومت سازی کا دعوی


Body:وادی کشمیر میں کی سیاسی تاریخ میں اب تک کئی سیاسی محاذ بنے ہیں اور کئ بگڑے بھی ہیں ۔
تاہم آئی اے ایس چھوڑ کر سیاست میں قدم رکھنے والے ڈاکٹر شاہ فیصل اور انجینئر رشید کے اتحاد پیپلز یونایٹڈ فرنٹ کو یہاں کی سیاست کے الگ زاوے سے دیکھا جارہا ہے ۔
اگرچہ ابھی تک اس طرح کے سیاسی محاذ جنوبی یا وسطی کشمیر سے بنتے دیکھے گئے ہیں تاہم شمالی کشمیر سے وجود میں آیا یہ نیا اتحاد اپنی نوعیت کا پہلا محاز ہے۔

حال ہی میں لوک سبھا انتخابات میں شاہ فیصل کی پیپلز مومنٹ نے انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کی حمایت کی تھی ۔ اور اگرچہ انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی بارہ مولہ پارلیمانی نشت میں تیسرے نمبر پر رہی تاہم دوسرے نمبر رہی پیپلز کانفرنس رہی۔لیکن پیپلز کانفرنس اور عوامی اتحاد پارٹی کے درمیان ووٹوں میں بہت زیادہ فرق نہیں دیکھا گیا۔
جس سے انجنئیر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی اور شاہ فیصل کی پیپلز مومنٹ کو کافی حوصلہ ملا۔اور آج یہ دونوں جماعتیں اسمبلی انتخابات میں یونائیٹڈ فرنٹ کی حکومت سازی کا دعوی کر رہے ہیں ۔

بائٹ1 :انجنئیر رشید۔یونائیٹڈ فرنٹ

ادھر انجنئیر رشید اور ڈاکٹر شاہ فیصل کے اس نئے محاذ کے بننے سے شمالی کشمیر سے جنم پاچکی سجاد غنی لون کی پارٹی پیپلز کانفرنس کو نقصان ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جاتا ہے ۔
تاہم پارٹی کے جنرل سیکرٹری عمران رضا انصاری اس نئے اتحاد پیپلز یونائیٹڈ فرنٹ سے کسی قسم کے چلینج سے سرے سے ہی انکار کر تے ہوئے کہتے ہیں کہ لوک سبھا انتخابات میں شمالی کشمیر میں جو بھی ہوا ۔وہ تمام پارٹیوں کےان کے خلاف مہم کا نتیجہ تھا ۔انہوں نے کہا بی جے پی کی بی پارٹی کا غلط پروپیگنڈا کرکے لوگوں کو ڈرایا گیا ۔تاہم اب اسمبلی انتخابات کے نتائج پارلیمانی انتخابات کے بالکل برعکس ہوں گے۔

بائٹ2:عمران رضا انصاری۔جنرل سیکٹری ۔پیپلز کانفرنس

پیپلز کانفرنس کےساتھ ساتھ ریاست کی بڑی جماعت نیشنل کانفرنس پہلے ہی کئی سیاسی پارٹیوں کے وجود میں آنے کو ایک سوچی سمجھی چال سے تعبیر کرتے ہوئےشاہ فیصل اور انجینئر رشید کے یونائیٹڈ فرنٹ کے اسمبلی انتخابات میں کسی بھی دعویداری کو بے سود قرار دے رہے ہیں ۔

بائٹ3:سلمان ساگر۔صوبائی یوتھ صدر ۔نیشنل کانفرنس

بہرحال ریاست کی یہ مختلف سیاسی پارٹیاں اور محاذ آنےوالے اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ ریاست کے سیاسی منظر نامے پر اپنے اپنے انداز سے رائے زنی اور دعوے تو کرتے ہیں تاہم حقیقت میں کیا کچھ سامنے آئے گا یہ آئیندہ دیکھنے والی بات ہوگی۔




Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لیے سرینگر سے پرویز الدین کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.