ETV Bharat / city

Protest in Ganderbal Against Acid Attack: تیزاب حملے میں ملوث افراد کے خلاف گاندربل میں خاموش احتجاج - سرینگر میں تیزاب حملہ

وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں آج کئی سماجی کارکنان نے سرینگر میں یکم فروری کو 24 سالہ لڑکی پر ہوئے تیزاب حملے کے خلاف خاموش احتجاج Protest in Ganderbal Against Acid Attack کیا۔ احتجاجیوں نے ایل جی انتظامیہ سے متاثرہ کے لیے بازآباد کاری کا مطلبہ کیا۔

protest-against-the-incident-of-throwing-acid-on-a-girl-in-srinagar-held-in-ganderbal
تیزاب حملے میں ملوث افراد کے خلاف گاندربل میں خاموش احتجاج
author img

By

Published : Feb 4, 2022, 7:46 PM IST

وسطی کشمیر میں ضلع گاندربل کے عید گاہ میں آج ضلع سے وابستہ کئی سماجی کارکنان نے تیزاب حملے میں ملوث افراد کے خلاف خاموش احتجاج کیا Protest in Ganderbal Against Acid Attack ۔

احتجاج کی قیادت روحینہ شہزاد اور شیخ جاوید کر رہے تھے۔ ان سماجی کارکنوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا گیا تھا کہ اس دردناک واقع میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ دوسروں کے لئے سزا ایک سبق بن جائے۔

تیزاب حملے میں ملوث افراد کے خلاف گاندربل میں خاموش احتجاج

اس موقع پر شیخ جاوید نے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جانی چاہیے وہ بالکل کم ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Reaction Of Muslim Ulmas on Acid Attack: جرائم کی روک تھام کے لیے مذہبی تعلیمات کو عام کرنے کی ضرورت پر زور

انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے متاثرہ لڈکی کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کہا ، تاکہ متاثرہ کا کنبہ اپنی بیٹی کا بہتر علاج کر سکیں۔

اس دوران روحینہ شہزاد نے کہا ہے کہ جب سے کشمیر میں یہ واقعہ پیش آیا ہے تب سے کشمیر کی ہر ایک لڑکی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں:Outrage Over Acid Attack on Woman: تیزاب متاثرہ لڑکی کا قصور کیا تھا؟

انہوں نے کہا کہ اس سنگین معاملے میں ملوث افراد کو کڑی سے کڑی سزا ملنی چاہیے تاکہ وادی میں اسے واقعات پھر سے رونما نہ ہو۔

ہم آپ کو بتایں کہ یکم فروری کی شام شہر سرینگر کے پائین علاقے حول کی عثمانی کالونی وانٹہ پورہ کی جواں سال لڑکی پر نفرت انگیز ذہانت اور منفی سوچ کے حامل ایک لڑکے نے تیزاب سے حملہ کر دیا۔ تیزاب حملے میں لڑکی کا چہرہ بری طرح سے جھلس گیا ہے اور آنکھوں کے کارنیا کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے ایسے میں ڈاکٹر ابھی یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ متاثرہ دوبارہ دیکھ پائی گی یا نہیں۔

وسطی کشمیر میں ضلع گاندربل کے عید گاہ میں آج ضلع سے وابستہ کئی سماجی کارکنان نے تیزاب حملے میں ملوث افراد کے خلاف خاموش احتجاج کیا Protest in Ganderbal Against Acid Attack ۔

احتجاج کی قیادت روحینہ شہزاد اور شیخ جاوید کر رہے تھے۔ ان سماجی کارکنوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا گیا تھا کہ اس دردناک واقع میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ دوسروں کے لئے سزا ایک سبق بن جائے۔

تیزاب حملے میں ملوث افراد کے خلاف گاندربل میں خاموش احتجاج

اس موقع پر شیخ جاوید نے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جانی چاہیے وہ بالکل کم ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Reaction Of Muslim Ulmas on Acid Attack: جرائم کی روک تھام کے لیے مذہبی تعلیمات کو عام کرنے کی ضرورت پر زور

انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے متاثرہ لڈکی کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کہا ، تاکہ متاثرہ کا کنبہ اپنی بیٹی کا بہتر علاج کر سکیں۔

اس دوران روحینہ شہزاد نے کہا ہے کہ جب سے کشمیر میں یہ واقعہ پیش آیا ہے تب سے کشمیر کی ہر ایک لڑکی اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں:Outrage Over Acid Attack on Woman: تیزاب متاثرہ لڑکی کا قصور کیا تھا؟

انہوں نے کہا کہ اس سنگین معاملے میں ملوث افراد کو کڑی سے کڑی سزا ملنی چاہیے تاکہ وادی میں اسے واقعات پھر سے رونما نہ ہو۔

ہم آپ کو بتایں کہ یکم فروری کی شام شہر سرینگر کے پائین علاقے حول کی عثمانی کالونی وانٹہ پورہ کی جواں سال لڑکی پر نفرت انگیز ذہانت اور منفی سوچ کے حامل ایک لڑکے نے تیزاب سے حملہ کر دیا۔ تیزاب حملے میں لڑکی کا چہرہ بری طرح سے جھلس گیا ہے اور آنکھوں کے کارنیا کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے ایسے میں ڈاکٹر ابھی یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ متاثرہ دوبارہ دیکھ پائی گی یا نہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.