ETV Bharat / city

Preserver of Kashmiri Literature: کون ہیں غلام محمد نور محمد تاجرانِ کتب، جنہیں مؤرخین، کشمیر کا منشی نول کشور کہتے ہیں

انیسویں صدی میں برصغیر کے اندر لکھنؤ کے مشہور ناشر منشی نول کشور Famous Publisher Munshi Nawal Kishore نے عربی، فارسی، اردو و دیگر علوم و فنون کی کتابوں کی اشاعت شروع کی تھی۔ اسی طرح بیسویں صدی میں سرینگر کے شہر خاص میں نور محمد نے طباعت و اشاعت کا کام شروع کیا۔

کون ہیں غلام محمد نور محمد تاجران کتب
Preserver of Kashmiri Literature
author img

By

Published : Feb 14, 2022, 10:00 PM IST

Updated : Feb 14, 2022, 10:19 PM IST

سرینگر کا مہاراج گنج جو کشمیر کا پرانا اور معروف تجارتی مرکز ہے اور جہاں کشمیر کے بادشاہ بڈشاہ کی والدہ دفن ہیں، اسی قبرستان سے متصل اس تاریخی کتب فروش کی دکان ہے۔ جو نور محمد غلام محمد تاجرانِ کتب Noor Mohammad Ghulam Mohammad Tajran-e-Kutub کے نام سے معروف ہے۔

کشمیر کا منشی نولکشور

نور محمد جنہیں مؤرخین کشمیر کا منشی نول کشور Kashmiri's Munshi Nawal Kishore کہتے ہیں، انہوں نے کشمیری زبان کے صوفی شعراء و ادباء کی کتابیں شائع کرنا شروع کی تھی۔ وہیں اس تعلق سے نور محمد کے فرزند محمد اقبال کا کہنا ہے کہ کشمیر میں علمی، ادبی و مذہبی لٹریچر اور کشمیری زبان کی اشاعت، تشہیر و ترغیب اور پھیلاؤ میں جو کردار ان کے والد نور محمد نے ادا کیا ہے وہ کشمیر کی تاریخ کا حصہ Part of the History of Kashmir ہے۔

نور محمد Preserver of Kashmiri Literature کی ادبی خدمات کو ان کے فرزند محمد اقبال نے ایک کتاب میں رقم کیا ہے، جس میں ان کی علمی و ادبی خدمات اور کردار پر کشمیر کے نامور مصنفین نے مضامین لکھے ہیں، جسے جموں وکشمیر کلچرل اکیڈمی Jammu and Kashmir Cultural Academy نے شائع کیا ہے۔ نور محمد کی خدمات کو کلچرل ایکیڈمی کی وساطت سے ہر برس پانچ مارچ کو ادباء، شعراء اور مصنفین تقریب میں یاد کرتے ہیں۔

مصنفین کے مطابق نور محمد کی ذاتی دلچسپی اور پُرخلوص نیت کے نتیجے میں کشمیری ادب کا وہ بیش بہا خزانہ محفوظ ہے۔ ان کی اس خدمت کا ہی نتیجہ ہے کہ' بیسویں صدی کے قدآور شعراء جن میں مہجور، آزاد، نادم اور فراق جیسے عظیم شعراء کے علاوہ چار سو سالہ پرانی کتابیں محفوظ ہیں۔

کشمیر کے معروف مصنف غلام نبی خیال نور محمد کی خدمات پر تصنیف کردہ کتاب میں رقم طراز ہیں کہ' نور محمد نے کشمیر کے لاتعداد شعراء اور قلم کاروں سے رابطہ کرکے ان کی تخلیقات کو شائع کیا جس سے ہمارا ثقافتی سرمایہ اب تک موجود ہے، جوکہ ایک تاریخ ساز کارنامہ ہے، جس کی وجہ سے نور محمد کا نام ہمیشہ زندہ وجاوید رہے گا۔

سرینگر کا مہاراج گنج جو کشمیر کا پرانا اور معروف تجارتی مرکز ہے اور جہاں کشمیر کے بادشاہ بڈشاہ کی والدہ دفن ہیں، اسی قبرستان سے متصل اس تاریخی کتب فروش کی دکان ہے۔ جو نور محمد غلام محمد تاجرانِ کتب Noor Mohammad Ghulam Mohammad Tajran-e-Kutub کے نام سے معروف ہے۔

کشمیر کا منشی نولکشور

نور محمد جنہیں مؤرخین کشمیر کا منشی نول کشور Kashmiri's Munshi Nawal Kishore کہتے ہیں، انہوں نے کشمیری زبان کے صوفی شعراء و ادباء کی کتابیں شائع کرنا شروع کی تھی۔ وہیں اس تعلق سے نور محمد کے فرزند محمد اقبال کا کہنا ہے کہ کشمیر میں علمی، ادبی و مذہبی لٹریچر اور کشمیری زبان کی اشاعت، تشہیر و ترغیب اور پھیلاؤ میں جو کردار ان کے والد نور محمد نے ادا کیا ہے وہ کشمیر کی تاریخ کا حصہ Part of the History of Kashmir ہے۔

نور محمد Preserver of Kashmiri Literature کی ادبی خدمات کو ان کے فرزند محمد اقبال نے ایک کتاب میں رقم کیا ہے، جس میں ان کی علمی و ادبی خدمات اور کردار پر کشمیر کے نامور مصنفین نے مضامین لکھے ہیں، جسے جموں وکشمیر کلچرل اکیڈمی Jammu and Kashmir Cultural Academy نے شائع کیا ہے۔ نور محمد کی خدمات کو کلچرل ایکیڈمی کی وساطت سے ہر برس پانچ مارچ کو ادباء، شعراء اور مصنفین تقریب میں یاد کرتے ہیں۔

مصنفین کے مطابق نور محمد کی ذاتی دلچسپی اور پُرخلوص نیت کے نتیجے میں کشمیری ادب کا وہ بیش بہا خزانہ محفوظ ہے۔ ان کی اس خدمت کا ہی نتیجہ ہے کہ' بیسویں صدی کے قدآور شعراء جن میں مہجور، آزاد، نادم اور فراق جیسے عظیم شعراء کے علاوہ چار سو سالہ پرانی کتابیں محفوظ ہیں۔

کشمیر کے معروف مصنف غلام نبی خیال نور محمد کی خدمات پر تصنیف کردہ کتاب میں رقم طراز ہیں کہ' نور محمد نے کشمیر کے لاتعداد شعراء اور قلم کاروں سے رابطہ کرکے ان کی تخلیقات کو شائع کیا جس سے ہمارا ثقافتی سرمایہ اب تک موجود ہے، جوکہ ایک تاریخ ساز کارنامہ ہے، جس کی وجہ سے نور محمد کا نام ہمیشہ زندہ وجاوید رہے گا۔

Last Updated : Feb 14, 2022, 10:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.