ETV Bharat / city

'ریاست میں غیر یقینی صورتحال کے لیے پی ڈی پی اور این سی ذمہ دار'

ریاست جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں پیپلز کانفرنس کے نائب صدر عبدالغنی وکیل نے کہا 'ریاست میں غیر یقینی صورتحال کے لیے پی ڈی پی اور این سی ذمہ دار ہے'۔

'ریاست میں غیر یقینی صورتحال کے لیے پی ڈی پی اور این سی ذمہ دار ہے'
author img

By

Published : Jul 30, 2019, 7:53 PM IST

ریاست جموں وکشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں پیپلز کانفرنس کے نائب صدر عبدالغنی وکیل نے کہا 'ریاست میں غیر یقینی صورتحال کے لیے پی ڈی پی اور این سی پی ذمہ دار ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور نیشنل کانفرنس دو خاندانی پارٹی ہے،جنہوں نے اپنے اقتدار کےلیے عوامی جذبات کو مجروح کیا ہے۔

'ریاست میں غیر یقینی صورتحال کے لیے پی ڈی پی اور این سی ذمہ دار ہے'

پیپلز کانفرنس نے نائب صدر نے مذکورہ دونوں پارٹی کی شدید نکتہ چینی کی ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی پارٹی دفعہ 370 اور 35A کے تحفظ کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہے ۔

ریاست جموں وکشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں پیپلز کانفرنس کے نائب صدر عبدالغنی وکیل نے کہا 'ریاست میں غیر یقینی صورتحال کے لیے پی ڈی پی اور این سی پی ذمہ دار ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور نیشنل کانفرنس دو خاندانی پارٹی ہے،جنہوں نے اپنے اقتدار کےلیے عوامی جذبات کو مجروح کیا ہے۔

'ریاست میں غیر یقینی صورتحال کے لیے پی ڈی پی اور این سی ذمہ دار ہے'

پیپلز کانفرنس نے نائب صدر نے مذکورہ دونوں پارٹی کی شدید نکتہ چینی کی ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی پارٹی دفعہ 370 اور 35A کے تحفظ کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہے ۔

Intro:
پی ڈی پی اور این سی نے ہی ریاست کے خصوصی دفعات کو زک پہچایا ۔پیپلز کانفرنس


Body:پیپلز کانفرنس کے سینئر نائب صدر عبدل غنی وکیل نے کہا وادی میں غیر یقینی صورتحال اور افرا تفری کی ذمہ داری صرف اور صرف یہاں کی دو خاندانی پارٹیاں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی ہے ۔جنہوں نے ہمیشہ اپنے اقتدار کے لیے عوامی جزبات سے کھلواڑ کیا ۔
عبدل غنی وکیل نے ان باتوں کا اظہار سرینگر میں ای ٹی وی کے نمائندے کے ساتھ ایک بات چیت کے دوران کیا ۔
انہوں نے کہا جو پارٹیاں آج کل متحد ہوکر وادی کشمیر کی غیر یقینی اور اضطرابی صورتحال پر آل پارٹی میٹنگ بولانے کی باتیں کررہے ہیں انہوں نے ہی تو ریاست کے خصوصی تشخص کو بار بار زک پہچا کر 42 ترامیم عمل میں لائی ہیں جس کا جیت جاگتا ثبوت محبوبہ مفتی کا لایا ہوا موجودہ جی ایس ٹی قانون ہے۔
عبدل غنی وکیل نے کہا جو لیڈران 370 اور 35A کے تحفظ کے لیے شوروغل اور چیک و پکار مچا رہے ہیں انہوں نے ہی تو یہاں کی خصوصی پوزیشن کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ۔ اور بدقسمتی سے آج وہیں لیڈران مگر مچھ کے آنسوں بہا رہے ہیں

پیلپز کانفرنس کے نائب صدر نے بات چیت کے دوران زور دے کر کہا کہ ان کی پارٹی آٹیکل 370 اور 35A کے تحفظ کے لیے کوئی بھی قربانی دینے کے لیے تیار ہے ۔ ساتھ ہی انہوں نے مرکزی سرکار کو خبردار کیا کہ اگر انہوں نے ان دفعات کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا تو وہ ریاست جموں و کشمیر کو بھارت سے الگ کرنے کے مترادف ہوگا اور یہ ملک کے دشمنوں کو مضبوط کرنے کے برابر ہوگا ۔


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لیے سرینگر سے پرویز الدین کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.