ETV Bharat / city

جموں و کشمیر: کورونا وائرس سے نہ گھبرانے کی اپیل - حکومت نے کہا کہ صورتحال پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے

کورونا وائرس سے متعلق پھیلتے خدشات کے درمیان جموں و کشمیر حکومت نے کہا کہ صورتحال پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے اور لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

people of jammu kashmir don't worry about coronavirus rumors
علامتی تصویر
author img

By

Published : Mar 8, 2020, 12:04 AM IST

ہفتہ کی شام یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منصوبہ بندی و ترقی کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل، جو کہ حکومت کے ترجمان بھی ہیں انہوں نے کہا کہ جموں اور کشمیر کے 6 اضلاع میں پرائمری سطح کے سکولوں میں احتیاط کے طور تدریسی عمل معطل رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ 'جموں اور سانبہ اضلاع میں پرائمری سکولوں میں احتیاط کے طور 31 مارچ 2020ء تک تدریسی عمل معطل کیا گیا ہے۔ جبکہ کشمیر کے بڈگام، بارہمولہ، سری نگر اور بانڈی پورہ اضلاع میں پرائمری سطح کے سکولوں میں تدریسی عمل احتیاط کے طور پر معطل رہے گا'۔

روہت کنسل نے کہا کہ' یہ فیصلہ فقط احتیاط کے طور پر لیا گیا ہے اور لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صورتحال پر نگاہ رکھے ہوئے ہے اور صورتحال کا مسلسل بنیادوں پر جائزہ لیا جارہا ہے جبکہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مناسب انتظامات کیے گئے ہیں'۔

انہوں نے کہا 'سڑک کے راستے سے جموں وکشمیر آنے والے افراد کی لکھن پور اور لور منڈا میں جانچ کی جاتی ہے جبکہ جموں اور کٹرا کے ریلوے سٹیشنوں پر ہیلپ ڈیسک قائم کیے گئے ہیں'۔

ترجمان نے مزید کہا کہ' شری ماتا ویشنو دیوی آنے والے تمام یاتریوں کے لیے تھرمل امیجنگ متعارف کی گئی ہے۔ مشکوک معاملات کی سکریننگ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ 287 معاملات کو نگرانی میں ڈالا گیا جن میں سے 28 دن کی نگرانی کا عمل 95 معاملات کے تعلق سے مکمل کیا جاچکا ہے'۔

انہوں نے جانکاری دی کہ مشکوک معاملات کے 28 نمونے اب تک جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں جن میں سے 25 معاملات کی رپورٹ منفی آئی ہے جبکہ دو معاملات کے تعلق سے حتمی رپورٹ آنا باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں 31 مارچ تک احتیاط کے طور بائیو میٹرک حاضری نظام معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے'۔

روہت کنسل نے کہا کہ بڑے بڑے اجتماعات کے لیے بھی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ سیکرٹری نے موصوف نے کہا: 'حکومت نے زور دے کر کہا ہے کہ سماجی، مذہبی اور سیاسی اجتماعات کو فی الحال ٹال دیا جانا چاہیے۔ ہم اُن انجمنوں کے مشکور ہے جنہوں نے اس مشورے پر عمل کیا ہے'۔

انہوں نے شہریوں خصوصاً بیرونی ممالک بشمول چین، ایران اور اٹلی سے آنے والے افراد سے درخواست کی کہ وہ اپنے سفر سے متعلق جانکاری نزدیکی طبی ادارے میں دیں'۔

پرنسپل سیکرٹری نے مزید کہاکہ اس سلسلے میں ہیلپ لائنز پہلے قائم کی گئی ہے اور یہ ہیلپ لائنز مکمل طور کار گر ہے۔ انہوں نے لوگوں سے تلقین کی کہ وہ اپنے سفر کے بارے میں تفصیلات درج کرائیں۔

میڈیا نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماسکوں اور دیگر آلات کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بات دہرائی کہ انتظامیہ کسی بھی چیلنج اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے او رلوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

روہت کنسل نے کہا 'ہم شہریوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہر طرح کی احتیاط برتیں۔ صفائی کا خاص خیال رکھیں، ہاتھ بار بار دھوئیں اور نظام تنفس کی صحت کا خیال رکھیں'۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی علامات کی صورت میں لوگوں کو طبی مشورہ حاصل کرنا چاہیے۔ اس موقعہ پر ناظم اطلاعات و تعلقات عامہ ڈاکٹر سیّد سحرش اصغر، مشن ڈائریکٹر این ایچ ایم بھوپندر کماراور نوڈل آفیسر کورونا وائرس ڈاکٹر شفقت موجود تھے۔

ہفتہ کی شام یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منصوبہ بندی و ترقی کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل، جو کہ حکومت کے ترجمان بھی ہیں انہوں نے کہا کہ جموں اور کشمیر کے 6 اضلاع میں پرائمری سطح کے سکولوں میں احتیاط کے طور تدریسی عمل معطل رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ 'جموں اور سانبہ اضلاع میں پرائمری سکولوں میں احتیاط کے طور 31 مارچ 2020ء تک تدریسی عمل معطل کیا گیا ہے۔ جبکہ کشمیر کے بڈگام، بارہمولہ، سری نگر اور بانڈی پورہ اضلاع میں پرائمری سطح کے سکولوں میں تدریسی عمل احتیاط کے طور پر معطل رہے گا'۔

روہت کنسل نے کہا کہ' یہ فیصلہ فقط احتیاط کے طور پر لیا گیا ہے اور لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صورتحال پر نگاہ رکھے ہوئے ہے اور صورتحال کا مسلسل بنیادوں پر جائزہ لیا جارہا ہے جبکہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مناسب انتظامات کیے گئے ہیں'۔

انہوں نے کہا 'سڑک کے راستے سے جموں وکشمیر آنے والے افراد کی لکھن پور اور لور منڈا میں جانچ کی جاتی ہے جبکہ جموں اور کٹرا کے ریلوے سٹیشنوں پر ہیلپ ڈیسک قائم کیے گئے ہیں'۔

ترجمان نے مزید کہا کہ' شری ماتا ویشنو دیوی آنے والے تمام یاتریوں کے لیے تھرمل امیجنگ متعارف کی گئی ہے۔ مشکوک معاملات کی سکریننگ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ 287 معاملات کو نگرانی میں ڈالا گیا جن میں سے 28 دن کی نگرانی کا عمل 95 معاملات کے تعلق سے مکمل کیا جاچکا ہے'۔

انہوں نے جانکاری دی کہ مشکوک معاملات کے 28 نمونے اب تک جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں جن میں سے 25 معاملات کی رپورٹ منفی آئی ہے جبکہ دو معاملات کے تعلق سے حتمی رپورٹ آنا باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں 31 مارچ تک احتیاط کے طور بائیو میٹرک حاضری نظام معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے'۔

روہت کنسل نے کہا کہ بڑے بڑے اجتماعات کے لیے بھی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ سیکرٹری نے موصوف نے کہا: 'حکومت نے زور دے کر کہا ہے کہ سماجی، مذہبی اور سیاسی اجتماعات کو فی الحال ٹال دیا جانا چاہیے۔ ہم اُن انجمنوں کے مشکور ہے جنہوں نے اس مشورے پر عمل کیا ہے'۔

انہوں نے شہریوں خصوصاً بیرونی ممالک بشمول چین، ایران اور اٹلی سے آنے والے افراد سے درخواست کی کہ وہ اپنے سفر سے متعلق جانکاری نزدیکی طبی ادارے میں دیں'۔

پرنسپل سیکرٹری نے مزید کہاکہ اس سلسلے میں ہیلپ لائنز پہلے قائم کی گئی ہے اور یہ ہیلپ لائنز مکمل طور کار گر ہے۔ انہوں نے لوگوں سے تلقین کی کہ وہ اپنے سفر کے بارے میں تفصیلات درج کرائیں۔

میڈیا نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماسکوں اور دیگر آلات کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بات دہرائی کہ انتظامیہ کسی بھی چیلنج اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے او رلوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

روہت کنسل نے کہا 'ہم شہریوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہر طرح کی احتیاط برتیں۔ صفائی کا خاص خیال رکھیں، ہاتھ بار بار دھوئیں اور نظام تنفس کی صحت کا خیال رکھیں'۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی علامات کی صورت میں لوگوں کو طبی مشورہ حاصل کرنا چاہیے۔ اس موقعہ پر ناظم اطلاعات و تعلقات عامہ ڈاکٹر سیّد سحرش اصغر، مشن ڈائریکٹر این ایچ ایم بھوپندر کماراور نوڈل آفیسر کورونا وائرس ڈاکٹر شفقت موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.