ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر کی جانب سے اہسپتالوں کے لیے نئی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ جس کے تحت اہسپتالوں میں داخل مریضوں کی دیکھ بھال کی خاطر صرف ایک ہی تیمار دار کو اہسپتال میں رہنے کی اجازت دی گئی ہے۔
جاری کردہ اس نئے حکمنامے میں تمام چیف میڈیکل افسران میڈیکل سپرنٹنڈنٹ صاحبان، بلاک میڈیکل افسران، انچارج پرائیویٹ اہسپتالوں اور دیگر طبی اداروں کے ذمہ داران سے کہا گیا ہے کہ وہ اسپتالوں میں جمع بھیڑ بھاڑ کو کم کرتے ہوئے مریضوں کے ساتھ صرف ایک ہی تیمار کو رہنے کی اجازت دیں تاکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔
خیال رہے اس سے قبل بھی محکمۂ صحت نے سرکاری اور نجی اہسپتالوں میں تیمارداروں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کے داخلے پر عائد کردی تھی۔ تمام سرکاری اور نجی اہسپتالوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ اہسپتالوں میں تیمار داروں اور مزاج پرسی کے لیے آنے والے لوگوں کی تعداد کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن رہی ہے۔ ایسے میں اہسپتال انتظامیہ کو تیمار داروں کی تعداد کم کرنے اور بیماروں کی خبر پرسی کے لیے آنے والے عام لوگوں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کو کہا گیا ہے۔
وہیں سرکاری اور نجی اہسپتالوں کے علاوہ نرسنگ ہومز، پرائیوٹ کلنکس اور دیگر طبی اداروں میں کورونا کے رہنما خطوط کو سختی کے ساتھ عمل کرانے کے لیے نوڈل افسران کی نامزدگی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے اور ان کی فہرست ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر کو روانہ کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:سرینگر کے کچھ علاقوں میں کورونا کرفیو نافذ
واضح رہے رواں برس کے اپریل مہینے کی 17 تاریخ کو بھی کورونا کی دوسری لہر میں شدت آنے کے ساتھ ہی عام لوگوں کے داخلے پر پابند عائد کی گئی تھی جو کہ بعد میں دوسری لہر کمزور پڑنے کے ساتھ ہٹائی گئی تھی۔
ہم آپ کو بتادیں کہ گزشتہ روز سرینگر انتظامیہ نے شہر سرینگر کے کئی علاقوں میں کورونا وائرس کے مثبت معاملوں میں اضافے کے پیشِ نظر 10 دنوں کا لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے۔