گزشتہ چند مہینوں سے وادی کشمیر میں سیاحوں کی بڑی تعداد دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ملک بھر سے آنے والے سیاح نہ صرف شہر آفاق جھیل ڈل Dal Lake کے مسحور کن نظاروں سے لطف اندوز ہورہے ہیں بلکہ پہلگام، گلمرگ اور دیگر سیاحتی مقامات Kashmir Tourist Places کی سیر و تفریح کر رہے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق رواں ماہ نومبر میں ایک لاکھ 27 ہزار 605 سیاحوں نے وادی کی سیر کی جو کہ گزشتہ 7 برسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔
سال 2015 کے نومبر میں یہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد 64 ہزار 778 تھی جبکہ 2016 میں یہ تعداد 23 ہزار569 تک محدود تھی۔
سال 2017 کے نومبر ماہ میں ایک لاکھ 12 ہزار 3 سو ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے کشمیر کا رخ کیا تھا جبکہ سال 2018 میں یہ تعداد 33 ہزار 720 تھی۔
سال 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی Abrogation of Article 370 کے بعد وادی کشمیر میں غیر یقینی صورتحال کے چلتے یہ تعداد محض 12 ہزار 86 سیاحوں تک سمٹ گئی تھی جبکہ 2020 میں کورونا کے باعث نومبر کے مہینے میں سیاحوں کی یہ تعداد مزید کم ہو کر 6 ہزار 327 تک ہی محدود رہی لیکن امسال نومبر کے مہینے میں سیاحوں کی خاصی تعداد نے گزشتہ 7 برسوں کے ریکارڈ تورڈ دئیے۔
وادئ کشمیر Kashmir Valley اپنی بے پناہ خوبصورتی سے جہاں دنیا بھر میں اپنی ایک پہچان رکھتی ہے وہیں بدلتے موسم کی وجہ سے بھی یہ شہرت ملی ہے کیونکہ ہر موسم کشمیر میں اپنے حسن کا الگ الگ رنگ بکھیرتا ہے۔
خزاں میں وادی سنہرے رنگ میں ڈوب جاتی ہے۔ چنار کے درختوں سے گرتے سنہرے پتے قابل دید منظر پیش کرتے ہیں۔ جس وجہ سے پت جھڑ کے شیدائی اور چنار کے شوقین وادی کشمیر کا رخ کرتے وہیں اب موسم سرما بھی اپنے شباب پر ہے۔
ایسے میں محکمہ سیاحت وِنٹر ٹورازم Winter Tourism کو فروغ دینے کے لیے فیسٹول کے طور کئی پروگرام کا انعقاد کر رہا ہے۔
اہم پہل کے طور امسال موسم سرما کے دوران دودھ پتھری اور سونہ مرگ کو بھی سیر و تفریح کے لیے کھولا جارہا ہے تاکہ آنے والے مہینوں میں بھی زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو وادی کشمیر کی جانب راغب کیا جاسکے۔
جموں و کشمیر کی سیاحتی صنعت کو فروغ دینے کی خاطر محکمہ سیاحت کی جانب سے جہاں ملک کے بڑے شہروں میں تشہیری مہم چلائی جارہی ہے وہیں کئی مقامات پر روڈ شوز بھی کئے جارہے ہیں۔
ولیج ٹورازم Village Tourism کے تصور کے علاوہ تاریخی، خوبصورتی اور ثقافتی اہمیت کے حامل نئے مقامات کو بھی سیاحتی نقشے پر لایا جارہا ہے۔