ETV Bharat / city

بڈگام میں تیسری لوک عدالت کا انعقاد

جسٹس علی محمد ماگرے کے مطابق لوک عدالت (عوامی عدالت) تنازعات کے حل کے متبادل طریقہ کار میں سے ایک ہے، جہاں مقدمات یا تنازعات جو عدالت میں زیر التوا ہیں یا جو مقدمے کی سماعت کے پہلے مرحلے میں ہیں ان کو حل کیا جاتا ہے۔

author img

By

Published : Sep 11, 2021, 7:37 PM IST

National Lok Adalat
لوک عدالت

جسٹس علی محمد ماگرے ایگزیکٹیو چیئرمین جے کے ایل ایس اے اور ممبر این اے ایل ایس اے نے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس بڈگام میں تیسری قومی لوک عدالت کا افتتاح کیا۔ پی ڈی اینڈ ایس جے بڈگام، محمد اشرف ملک، ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام شہباز احمد مرزا کے علاوہ ایس ایس پی بڈگام اور کورٹ کے کئی وکلاء اس موقع پر موجود رہے۔

لوک عدالت

جسٹس علی محمد ماگرے نے نیشنل لوک عدالت کے افتتاح کے بعد ڈسٹرکٹ کورٹ بڈگام میں تینوں لوک عدالت بینچوں کا معائنہ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے ایم اے سی ٹی کے متاثرین کو معاوضے کے مختلف ایوارڈز تقسیم کیے۔

اس موقع پر افتتاحی خطاب کرتے ہوئے جسٹس علی محمد ماگرے نے اس بات پر زور دیا کہ لوک عدالت (عوامی عدالت) تنازعات کے حل کے متبادل طریقہ کار میں سے ایک ہے، جہاں مقدمات یا تنازعات جو عدالت میں زیر التوا ہیں یا جو مقدمے کی سماعت کے پہلے مرحلے میں ہیں ان کو حل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں لوک بہت اچھا کام کرتی ہیں اور عوام کے مسائل حل ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک عدالتوں کے ذریعے نہ صرف مقدمات حل ہوتے ہیں بلکہ دونوں فریقین کو اعتماد میں بھی لایا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید زور دیا کہ انصاف فراہم کرنے میں لوک عدالت کا مثبت کردار ہے۔ یہ عدالتوں کی کوششوں اور کام کی تکمیل کرتا ہے اور لوگوں کو انصاف فراہم کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مطالبات پورے کریں ورنہ بھوک ہڑتال جاری رہے گا: ڈی ڈی سی ارکان

جسٹس علی محمد ماگرے نے آخر میں عوام پر زور دیا کہ 'قانونی چارہ جوئی کی حوصلہ شکنی کریں اور اپنے پڑوسیوں کو جہاں چاہیں سمجھوتہ کرنے پر آمادہ کریں'۔

ضلع میں مجموعی طور پر 10،000 معاملات پر غور کیا گیا اور 9000 تعداد کے معاملات کو ضلع بڈگام کے تمام متعلقہ افسران کے ساتھ خوشگوار طریقے سے طے کیا گیا۔

لوک عدالت کا اہتمام فوزیہ پال سکریٹری ڈی ایل ایس اے بڈگام نے کیا تھا۔

جسٹس علی محمد ماگرے ایگزیکٹیو چیئرمین جے کے ایل ایس اے اور ممبر این اے ایل ایس اے نے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس بڈگام میں تیسری قومی لوک عدالت کا افتتاح کیا۔ پی ڈی اینڈ ایس جے بڈگام، محمد اشرف ملک، ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام شہباز احمد مرزا کے علاوہ ایس ایس پی بڈگام اور کورٹ کے کئی وکلاء اس موقع پر موجود رہے۔

لوک عدالت

جسٹس علی محمد ماگرے نے نیشنل لوک عدالت کے افتتاح کے بعد ڈسٹرکٹ کورٹ بڈگام میں تینوں لوک عدالت بینچوں کا معائنہ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے ایم اے سی ٹی کے متاثرین کو معاوضے کے مختلف ایوارڈز تقسیم کیے۔

اس موقع پر افتتاحی خطاب کرتے ہوئے جسٹس علی محمد ماگرے نے اس بات پر زور دیا کہ لوک عدالت (عوامی عدالت) تنازعات کے حل کے متبادل طریقہ کار میں سے ایک ہے، جہاں مقدمات یا تنازعات جو عدالت میں زیر التوا ہیں یا جو مقدمے کی سماعت کے پہلے مرحلے میں ہیں ان کو حل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں لوک بہت اچھا کام کرتی ہیں اور عوام کے مسائل حل ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک عدالتوں کے ذریعے نہ صرف مقدمات حل ہوتے ہیں بلکہ دونوں فریقین کو اعتماد میں بھی لایا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید زور دیا کہ انصاف فراہم کرنے میں لوک عدالت کا مثبت کردار ہے۔ یہ عدالتوں کی کوششوں اور کام کی تکمیل کرتا ہے اور لوگوں کو انصاف فراہم کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مطالبات پورے کریں ورنہ بھوک ہڑتال جاری رہے گا: ڈی ڈی سی ارکان

جسٹس علی محمد ماگرے نے آخر میں عوام پر زور دیا کہ 'قانونی چارہ جوئی کی حوصلہ شکنی کریں اور اپنے پڑوسیوں کو جہاں چاہیں سمجھوتہ کرنے پر آمادہ کریں'۔

ضلع میں مجموعی طور پر 10،000 معاملات پر غور کیا گیا اور 9000 تعداد کے معاملات کو ضلع بڈگام کے تمام متعلقہ افسران کے ساتھ خوشگوار طریقے سے طے کیا گیا۔

لوک عدالت کا اہتمام فوزیہ پال سکریٹری ڈی ایل ایس اے بڈگام نے کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.