جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے کشمیر پریس کلب کی الاٹمنٹ کو منسوخ کرتے ہوئے پریس کلب کی عمارت و اراضی کو واپس اسٹیٹ محکمہ کے سُپرد کرنے کے خلاف سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر و پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ "ہر گزرتے دن کے ساتھ رائے کے اظہار کے لیے تمام سیفٹی ویلیوز مسلط کی جا رہی ہیں۔"
بتادیں کہ سرینگر شہر میں واقع ایوان صحافت (کشمیر پریس کلب) Kashmir Press Club میں چند روز قبل تک جہاں صحافیوں کی گہما گہمی رہتی تھی۔ آج اسے جموں و کشمیر انتظامیہ نے اپنی تحویل میں لے کر بند کر دیا ہے۔
پیر کو انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق 'پریس کلب کی رجسٹریشن گزشتہ برس جولائی میں ختم ہو گئی تھی۔ جس کے بعد کلب انتظامیہ نے رجسٹریشن میں تاخیر کی اور اسی درمیان چند صحافیوں نے پریس کلب کے بینر کا استعمال کرتے ہوئے کلب کو ’ٹیک اوور‘ کرنے کا دعویٰ کیا۔ تاہم پریس کلب اب ایک تسلیم شدہ ادارہ نہیں ہے۔ ایسے میں پریس کلب کے حوالے سے کسی بھی طرف سے بیانات جاری کرنا غیر قانونی ہے۔ جس وجہ سے امن و امان اور صحافیوں کی حفاظت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اس لیے پولو ویو میں واقع پریس کلب کی عمارت اور زمین دوبارہ اسٹیٹس ڈپارٹمنٹ کے سُپرد کر دی گئی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں:Kashmir press Club Allotment Cancelled: کشمیر پریس کلب کی الاٹمنٹ منسوخ
یہ بھی پڑھیں:
- Amid Heavy Deployment, ‘Interim Prez’ Took Over KPC: سخت سیکورٹی حصار میں ایوان صحافت پر قبضہ
- Omar, Mehbooba On Kashmir Press Club Coup: ایون صحافت پر قبضہ، سابق وزراء اعلیٰ نے کی مذمت
- Mumbai Press Club On Kashmir Press Club: ممبئی پریس کلب کا کشمیر پریس کلب پر جبری قبضہ کی مذمت
- Editors Guild of India on Kashmir Press Club: ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا کشمیر پریس کلب پر 'جبرا قبضے' سے برہم
جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ " جموں و کشمیر انتظامیہ مانتی ہے کہ صحافیوں کو تمام سہولیات مہیا ہونی چاہیے اس لیے ہم کو اُمید ہے کہ صحافیوں کی ایک نئی سوسائتی تشکیل دی جائے گی اور وہ ہم سے پریس کلب دوبارہ الاکیٹ کرنے کے لیے رابطہ کریں گے۔"