ETV Bharat / city

کشمیر ایوان صحافت کا پہلا الیکشن - صحافی

وادی کشمیر کی صحافتی تاریخ میں نئے قائم کئے گئے پریس کلب کیلئے پہلے انتخابات منعقد کئے جا رہے ہیں۔

کشمیر ایوان صحافت کا پہلا الیکشن
author img

By

Published : Jul 15, 2019, 6:48 PM IST

ان انتخابات میں کشمیر کے صحافی حصہ لے رہے ہیں اور اس ضمن میں پریس کلب میں کافی سرگرمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

گیارہ نشستوں کے لیے 31امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے 252صحافی صبح دس بجے سے ہی قطاروں میں اپنی باری کے منتظر ہیں۔

پریس کلب کی ایگزیکٹیو باڈی کیلئے صدر، نائب صدر، جنرل سیکریٹری اور خزانچی کے علاوہ سات ایکیزیکٹو ممبران کو بھی منتخب کیا جا رہا ہے۔

کشمیر ایوان صحافت کا پہلا الیکشن

ایوان صحافت کے الیکشن کیلئے 31 امیدواروں میں وادی کشمیر کے سینئر صحافیوں کے علاوہ متعدد نوجوان صحافی بھی حصہ لے رہے ہیں۔

انتخابات سے قبل امیدوار اور انکے ساتھی انتخابی مہم میں کافی سرگرم رہے، اور اپنے منشور میں صحافیوں کی حفاظت سے لے کر انکے بہبود کا وعدہ کیا۔

انتخابات میں حصہ لے رہے صحافیوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کشمیر میں صحافیوں کے لئے کلب کا قیام قابل تعریف ہے۔

انکا کہنا تھا کہ کلب کے قائم ہونے کے بعد منتخب ایکیزیکیٹو باڈی صحافیوں کی بہبود، حفاظت اور دیگر درپیش مسائل کو ازالہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنے کیلئے رواں دواں ہوگی۔

صحافیوں کا کہنا ہے کہ پریس کلب کو فعال اور مضبوط بنانے کے لئے انتخابات منعقد کرانا ایک قابل ستائش اقدام ہے۔

خیال رہے کہ یہ وادی کی صحافتی تاریخ میں پہلا پریس کلب ہے جس کی بنیاد سنہ 2017 میں سرینگر کے قلب پولو ویو میں ایک پرانی سرکاری عمارت میں ڈالی گئی تھی۔

صحافیوں کے مطابق اس سے قبل نوے کی دہائی میں اس وقت کی فاروق عبداللہ کی قیادت والی سرکار نے پریس کلب کے قیام کا اعلان کیا تھا، جس میں چند سرکاری عہدیداروں نے رخنہ ڈال کر پریس کلب کے قیام کو سبوتاژ کیا تھا۔

صحافیوں کا ماننا ہے کہ کشمیر جیسے حساس مقام پر صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دیہی کے دوران حفاظتی اور دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور فعال پریس کلب کے قیام سے انکے کئی مسائل کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔

کشمیر پریس کلب کے انتخابات کے نتائج کا اعلان شام آٹھ بجے کیا جائے گا۔

ان انتخابات میں کشمیر کے صحافی حصہ لے رہے ہیں اور اس ضمن میں پریس کلب میں کافی سرگرمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

گیارہ نشستوں کے لیے 31امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے 252صحافی صبح دس بجے سے ہی قطاروں میں اپنی باری کے منتظر ہیں۔

پریس کلب کی ایگزیکٹیو باڈی کیلئے صدر، نائب صدر، جنرل سیکریٹری اور خزانچی کے علاوہ سات ایکیزیکٹو ممبران کو بھی منتخب کیا جا رہا ہے۔

کشمیر ایوان صحافت کا پہلا الیکشن

ایوان صحافت کے الیکشن کیلئے 31 امیدواروں میں وادی کشمیر کے سینئر صحافیوں کے علاوہ متعدد نوجوان صحافی بھی حصہ لے رہے ہیں۔

انتخابات سے قبل امیدوار اور انکے ساتھی انتخابی مہم میں کافی سرگرم رہے، اور اپنے منشور میں صحافیوں کی حفاظت سے لے کر انکے بہبود کا وعدہ کیا۔

انتخابات میں حصہ لے رہے صحافیوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کشمیر میں صحافیوں کے لئے کلب کا قیام قابل تعریف ہے۔

انکا کہنا تھا کہ کلب کے قائم ہونے کے بعد منتخب ایکیزیکیٹو باڈی صحافیوں کی بہبود، حفاظت اور دیگر درپیش مسائل کو ازالہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنے کیلئے رواں دواں ہوگی۔

صحافیوں کا کہنا ہے کہ پریس کلب کو فعال اور مضبوط بنانے کے لئے انتخابات منعقد کرانا ایک قابل ستائش اقدام ہے۔

خیال رہے کہ یہ وادی کی صحافتی تاریخ میں پہلا پریس کلب ہے جس کی بنیاد سنہ 2017 میں سرینگر کے قلب پولو ویو میں ایک پرانی سرکاری عمارت میں ڈالی گئی تھی۔

صحافیوں کے مطابق اس سے قبل نوے کی دہائی میں اس وقت کی فاروق عبداللہ کی قیادت والی سرکار نے پریس کلب کے قیام کا اعلان کیا تھا، جس میں چند سرکاری عہدیداروں نے رخنہ ڈال کر پریس کلب کے قیام کو سبوتاژ کیا تھا۔

صحافیوں کا ماننا ہے کہ کشمیر جیسے حساس مقام پر صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دیہی کے دوران حفاظتی اور دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور فعال پریس کلب کے قیام سے انکے کئی مسائل کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔

کشمیر پریس کلب کے انتخابات کے نتائج کا اعلان شام آٹھ بجے کیا جائے گا۔

Intro:وادی کشمیر کی صحافتی تاریخ میں نئے قائم کئے گئے پریس کلب کیلئے پہلے انتخابات آج منعقد کئے جارہے ہیں۔


Body:ان انتخابات میں کشمیر کے صحافی حصہ لے رہے ہیں اور اس ضمن میں پریس کلب میں کافی سرگرمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

انتخابات میں 252 صحافی صبح دس بجے سے قطاروں میں بیٹھ کر اپنے نمایندوں کا منتخب کرنے کے منتظر ہیں۔

پریس کلب کی ایکیزیکیٹو باڈی کیلئے صدر، نائب صدر، جنرل سیکیریٹری اور خزان چی منتخب کئے جایئں گے۔ ان کے علاوہ سات ایکیزیکٹو ممبران کو بھی منتخب کیا جا رہا ہے۔


31 صحافی امیدوار اس باڈی کیلئے کھڑے ہوئے ہیں، جن میں سینئر صحافیوں کے علاوہ نوجوان صحافی بھی حصہ لے رہے ہیں۔

انتخابات سے قبل امیدواروں اور انکے ساتھی انتخابی مہم میں کافی سرگرم رہے، اور اپنے منشور میں صحافیوں کی حفاظت سے لے کر انکے بہبود کا وعدہ کیا۔

انتخابات میں حصہ لے رہے صحافیوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کشمیر میں صحافیوں کے لئے کلب کا قیام قابل تعریف ہے۔

انکا کہنا تھا کہ کلب کے قائم ہونے کے بعد منتخب ایکیزیکیٹو باڈی صحافیوں کی بہبود، حفاظت اور دیگر درپیش مسائل کو ازالہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنے کیلئے رواں دواں ہوگی۔

صحافیوں کا کہنا ہے کہ پریس کلب کو فعال اور مضبوط بنانے انتخابات کرانا قابل ستائش قدم ہے۔

خیال رہے کہ یہ وادی کی ضحافتی تاریخ میں پہلا پریس کلب ہے جس کی بنیاد سنہ 2017 میں سرینگر کے قلب پولو ویو میں ایک پرانی سرکاری عمارت میں ڈالی گئی تھی۔

صحافیوں کے مطابق اس سے قبل نبے کی دہائی میں اس وقت کی فاروق عبداللہ کی قیادت والی سرکار نے پریس کلب دینے کا اعلان کیا تھا، جس میں سرکاری افسروں نے رخنہ ڈال کر پریس کلب کے قیام کو سبوتاز کیا۔

صحافیوں کا ماننا ہے کہ کشمیر جیسی حساس مقام پر صحافیوں اپنا پیشہ ورانہ کام انجام دینے میں ہمیشہ سے حفاظتی اور دیگر مسائل کا سامنا کرتے ہیں، اور فعال پریس کلب کے قیام سے انکے کئی مسائل کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔













Conclusion:bytes: پروز بخاری، سینئر صحافی
شجاء الحق، سینئر صحافی۔

اشفاق تانترے، سینئر صحافی۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.