ETV Bharat / city

قدیم ترین گرجا گھر کا تعمیراتی کام شد و مد سے جاری

author img

By

Published : Nov 17, 2021, 9:00 PM IST

سرینگر کے ڈلگیٹ علاقے میں واقع ایک قدیم ترین سینٹ لیوکس چرچ کی شان رفتہ کی بحالی کے لیے مرمت و آرائش کا کام شد و مد سے جاری ہے۔ معمار، ترکھان اور دیگر کاریگر و مزدور گرجا گھر کی تجدید و مرمت میں مصروف دکھائی دے رہے ہیں۔

قدیم ترین گرجا گھرکا تعمیری کام شد ومد سے جاری
قدیم ترین گرجا گھرکا تعمیری کام شد ومد سے جاری

جموں و کشمیر میں بعض تاریخی اور وراثتی یاد گاروں کے علاوہ قدیم عبادت گاہوں کا تحفظ کرنے اور انہیں اپنی ہیئت میں پھر سے بحال کرنے کے لئے انتظامیہ نے اسمارٹ سٹی کے تحت مختلف پروجیکٹ اپنے ذمہ لیے ہیں۔

قدیم ترین گرجا گھرکا تعمیری کام شد ومد سے جاری
اسی کڑی کے تحت سرینگر کے ڈلگیٹ علاقے میں واقع ایک قدیم ترین سینٹ لیوکس چرچ کی شان رفتہ کی بحالی کے لیے مرمت و آرائش کا کام شدومد سے جاری ہے۔
معمار، ترکھان سمیت دیگر کاریگر اور مزدور گرجا گھر کی تجدید و مرمت کے کام میں مصروف دکھائی دے رہے ہیں۔
گرجا گھر کے چھت کو مشہور کشمیری فن تعمیر 'ختم بند' سے آراستہ کیا جارہا ہے، وہیں بوسیدہ دیواروں اور اینٹوں کے درمیان پڑے شگافوں کی مرمت بھی کی جارہی ہے تاکہ اس سے اپنی اصلی ہیئت میں لایا جاسکے۔
125 سالہ قدیم چرچ میں کرسمس کے تہوار کے پر عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا تھا۔ وہیں 90 کی دہائی سے قبل مسیحی براردی کے لوگ روزانہ اس میں حاضری دینے کے لیے آیا کرتے تھے۔
جموں وکشمیر حکومت کی جانب سے ثقافتی اہمیت کے حامل تعیرات کے احیا، تحفظ اور تجدیدکاری اسکیم کے تحت یہ کام انجام دیا جارہا ہے جو کہ محکمہ سیاحت کی نگرانی میں چل رہا ہے۔
گرجا گھر کی تعمیر نو کا کام اپریل 2020 میں شروع کیا گیا تھا، جسے اب رواں برس کرسمس سے قبل مکمل کرنے کا ہدف ہے۔ 59 لاکھ روپے کی لاگت سے اس پرانے سیٹ لیوکس چرچ کی تجدیدو مرمت کا کام جاری ہے۔
چرچ کی عظمت رفتہ بحال کرنے کے کام کی نگرانی کر رہے جونئیر انجیئر امتیاز حسین کہتے ہیں کہ تقریبا 80 فیصد تعمیری کام مکمل کیا جا چکا ہے اور اس کی کھوئی ہوئی شان کو بحال کر کے بہت جلد چرچ انتظامیہ کو سونپ دیا جائے گا۔ اس قدیم گرجا گھر کو دوبارہ مذہبی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے کھول دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: 'یونیکسو کی فہرست میں شامل ہونے سے کشمیری کرافٹ کی عظمت رفتہ بحال ہوگی'


ڈاکٹر ارنسٹ اور ڈاکٹر آرتھرنیو کی جانب سے تعمیر کیے گئے اس چرچ کو 12 دسمبر 1896 کو لاہور کے بشپ نے وقف کیا تھا۔

قدیم ترین گرجا گھر کا تعمیراتی کام شد و مد سے جاری

جموں و کشمیر میں بعض تاریخی اور وراثتی یاد گاروں کے علاوہ قدیم عبادت گاہوں کا تحفظ کرنے اور انہیں اپنی ہیئت میں پھر سے بحال کرنے کے لئے انتظامیہ نے اسمارٹ سٹی کے تحت مختلف پروجیکٹ اپنے ذمہ لیے ہیں۔

قدیم ترین گرجا گھرکا تعمیری کام شد ومد سے جاری
اسی کڑی کے تحت سرینگر کے ڈلگیٹ علاقے میں واقع ایک قدیم ترین سینٹ لیوکس چرچ کی شان رفتہ کی بحالی کے لیے مرمت و آرائش کا کام شدومد سے جاری ہے۔
معمار، ترکھان سمیت دیگر کاریگر اور مزدور گرجا گھر کی تجدید و مرمت کے کام میں مصروف دکھائی دے رہے ہیں۔
گرجا گھر کے چھت کو مشہور کشمیری فن تعمیر 'ختم بند' سے آراستہ کیا جارہا ہے، وہیں بوسیدہ دیواروں اور اینٹوں کے درمیان پڑے شگافوں کی مرمت بھی کی جارہی ہے تاکہ اس سے اپنی اصلی ہیئت میں لایا جاسکے۔
125 سالہ قدیم چرچ میں کرسمس کے تہوار کے پر عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا تھا۔ وہیں 90 کی دہائی سے قبل مسیحی براردی کے لوگ روزانہ اس میں حاضری دینے کے لیے آیا کرتے تھے۔
جموں وکشمیر حکومت کی جانب سے ثقافتی اہمیت کے حامل تعیرات کے احیا، تحفظ اور تجدیدکاری اسکیم کے تحت یہ کام انجام دیا جارہا ہے جو کہ محکمہ سیاحت کی نگرانی میں چل رہا ہے۔
گرجا گھر کی تعمیر نو کا کام اپریل 2020 میں شروع کیا گیا تھا، جسے اب رواں برس کرسمس سے قبل مکمل کرنے کا ہدف ہے۔ 59 لاکھ روپے کی لاگت سے اس پرانے سیٹ لیوکس چرچ کی تجدیدو مرمت کا کام جاری ہے۔
چرچ کی عظمت رفتہ بحال کرنے کے کام کی نگرانی کر رہے جونئیر انجیئر امتیاز حسین کہتے ہیں کہ تقریبا 80 فیصد تعمیری کام مکمل کیا جا چکا ہے اور اس کی کھوئی ہوئی شان کو بحال کر کے بہت جلد چرچ انتظامیہ کو سونپ دیا جائے گا۔ اس قدیم گرجا گھر کو دوبارہ مذہبی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے کھول دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: 'یونیکسو کی فہرست میں شامل ہونے سے کشمیری کرافٹ کی عظمت رفتہ بحال ہوگی'


ڈاکٹر ارنسٹ اور ڈاکٹر آرتھرنیو کی جانب سے تعمیر کیے گئے اس چرچ کو 12 دسمبر 1896 کو لاہور کے بشپ نے وقف کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.