کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے جموں و کشمیر میں پانچ ماہ تک زندگی مکمل مفلوج رہی۔ وادی کشمیر میں شادی اور دیگر بڑی تقریبات اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے منسوخ ہوئیں جس کا اثر ان تقریبات میں روایتی گانا گانے والوں کے روزگار پر پڑا۔
کشمیر میں شادیوں اور صوفی تقریبات میں روایتی نغمے گائے جاتے ہیں اور موسیقیکار بلائے جاتے ہیں جن کے نغموں سے ان محفلوں کی رونق بڑھ جاتی ہے۔ لیکن کووڈ لاک ڈاؤن سے امسال ایسا ممکن نہ ہوپایا۔
قابل فہم ہے کہ کشمیر میں تقریباً پانچ ماہ کے بعد معمولات کی زندگی بحال ہوگئی ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں کو دکانیں کھولنے اور دیگر تجارتی سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دی ہے۔ اب لوگ اُمید لگائے ہوئے ہیں کہ پریشانی کا دور ختم ہوگا اور خوشی کا سورچ طلوع ہوگا۔