ETV Bharat / city

لل دید ہسپتال میں مریضوں کا ہجوم کیوں؟

جموں و کشمیر کے دار الحکومت سرینگر کے بڑے میٹرنیٹی ہسپتال لل دید میں مریضوں کی بھیڑ روزآنہ کا معمول بن گئی ہے۔

میٹرنیٹی ہسپتال لل دید میں مریضوں کی بھیڑ
author img

By

Published : Jul 22, 2019, 9:34 PM IST

سرینگر کے لال دید ہسپتال کے او پی ڈی کے باہر روزانہ درجنوں مریض قطار میں رہ کر اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں۔

میٹرنیٹی ہسپتال لل دید میں مریضوں کی بھیڑ

لل دید میں یومیہ تقریباً 900 مریض آتے ہیں اور کئی مرتبہ اس تعداد میں مزید اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔

لل دید میں مریضوں کی اسی بڑھتی تعداد کو دیکھتےہوئے حکومت نے 4سال قبل بمنہ میں 500 بستروں والے میٹرنیٹی و پیڈیاٹریک ہسپتال کی تعمیر کا کام شروع کیا تھا، تاہم ابھی تک اسے مکمل نہیں کیا گیا، دور دراز علاقوں سے آنے والے مریضوں کو یہاں کافی دشتواریوں کا سامنا کرنا پڑتاہے۔

بمنہ میں 80ہزار کروڑ سے زائد کی لاگت سے ہسپتال تعمیر کیا جارہا ہے۔جس میں جدید طبی سہولیات میسر رہے گی۔

لل دید ہسپتال میں تقریبا 28ہزار زچگیاں ہر سال ہوتی ہیں جبکہ اس ہسپتال پر بڑھتے دباؤ کے سبب مریضوں کا بہتر اور صحیح علاج نہیں ہو پاتاہے، جسے حاملہ خواتین اور نوزائید بچوں کی موت کی خبریں اس بڑے میٹرنیٹی ہسپتال سے سننے کو ملتی ہیں۔

تاہم بمنہ زیر تعمیر ہسپتال کے تیار ہونے سے ایک تو لل دید میں مریضوں کا ہجوم کم کیا جاسکتا ہے، دوسرا دونوں زچہ و بچہ کی صحیح نہگداشت کو ممکن بنایا جاسکتا ہے جس کے لیے انتظامیہ کو ہسپتال کی جلد تعمیر کو یقینی بنانا ہوگا۔

سرینگر کے لال دید ہسپتال کے او پی ڈی کے باہر روزانہ درجنوں مریض قطار میں رہ کر اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں۔

میٹرنیٹی ہسپتال لل دید میں مریضوں کی بھیڑ

لل دید میں یومیہ تقریباً 900 مریض آتے ہیں اور کئی مرتبہ اس تعداد میں مزید اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔

لل دید میں مریضوں کی اسی بڑھتی تعداد کو دیکھتےہوئے حکومت نے 4سال قبل بمنہ میں 500 بستروں والے میٹرنیٹی و پیڈیاٹریک ہسپتال کی تعمیر کا کام شروع کیا تھا، تاہم ابھی تک اسے مکمل نہیں کیا گیا، دور دراز علاقوں سے آنے والے مریضوں کو یہاں کافی دشتواریوں کا سامنا کرنا پڑتاہے۔

بمنہ میں 80ہزار کروڑ سے زائد کی لاگت سے ہسپتال تعمیر کیا جارہا ہے۔جس میں جدید طبی سہولیات میسر رہے گی۔

لل دید ہسپتال میں تقریبا 28ہزار زچگیاں ہر سال ہوتی ہیں جبکہ اس ہسپتال پر بڑھتے دباؤ کے سبب مریضوں کا بہتر اور صحیح علاج نہیں ہو پاتاہے، جسے حاملہ خواتین اور نوزائید بچوں کی موت کی خبریں اس بڑے میٹرنیٹی ہسپتال سے سننے کو ملتی ہیں۔

تاہم بمنہ زیر تعمیر ہسپتال کے تیار ہونے سے ایک تو لل دید میں مریضوں کا ہجوم کم کیا جاسکتا ہے، دوسرا دونوں زچہ و بچہ کی صحیح نہگداشت کو ممکن بنایا جاسکتا ہے جس کے لیے انتظامیہ کو ہسپتال کی جلد تعمیر کو یقینی بنانا ہوگا۔

Intro:لل دید اہسپتال میں مریضوں اتنا ہجوم کیوں


Body:سرینگر کے بڑے مٹرنٹی اہسپتال لل دید میں مریضوں کی بھیڑ بھاڑ ایک معمول سا بن گی ہے اہسپتال کے اوپی ڈی کوئینڑس پر روزانہ درجنوں مریض اسی طرح قطاروں میں رہ کر اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں ۔لل دید میں یومیہ لگ بھگ 9 سو مریض آتے ہیں اور کئی مرتبہ اس تعداد میں مزید اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔
وہیں دوسری جانب اضلاع سے ریفر کئے جانے والے مریضوں کی تعداد بھی دوگنی ہورہی ہے۔
لل دید میں مریضوں کی اسی بڑھتی تعداد کو دیکھتےہوئے حکومت نے 4سال قبل بمنہ میں 5سو بستروں والے مٹرنٹی و پیڈیاٹریک اہسپتال کی تعمیر کا کام شروع کیا تھا تاہم ابھی تک اسے مکمل نہیں کیا گیا۔دورافتادہ علاقوں سے آنے والے مریضوں کو یہاں کافی دشتواریوں کا سامنا رہتا ہے۔

بائٹ1: مریضہ کے رشتہ دار

کبھی کھبار للد دید میں مریضوں کا اتنا ہجوم رہتا ہے کہ باری نہ آنے کی وجہ سے مریضوں کو ڈاکڑوں سے ملے بغیر ہی واپس لوٹنا پڑتا ہے۔ تیمار داروں کا کہناہے بنمہ میں بنائے جارہے نئے اہسپتال کا کام جلد مکمل کیا جائے تاکہ مریضوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنے پڑے۔

بائٹ2:مریضہ کا رشتہ دار

بمنہ میں 80ہزار کروڑ کی زائد لاگت سے اہسپتال تعمیر کیاجارہا ہے۔جس میں جدید طبی سہولیات میسر رہے گی۔


لل دید اہسپتال میں تقریبا 28ہزار زچگیاں ہر سال ہوتی ہیں جبکہ اس اہسپتال پر بڑھتے دباؤ کے سبب مریضوں کا بہتر اور صحیح علاج نہیں ہو پاتا ہے جسے حاملہ خواتین اور نوزائد بچوں کی موت کی خبریں اس بڑے میٹرنیٹی اہسپتال سے سننے کو ملتی ہیں ۔ تاہم بمنہ نے بن رہے نئے اہسپتال کی جلد تعمیر سے ایک تو لل دید میں مریضوں کا یہ ہجوم کم کیا جاسکتا ہے دوسرا دونوں زچہ و بچہ کی صحییح نہگداشت کو ممکن بنایا جاسکتا ہے جس کے لئے انتظامیہ کو اہسپتال کی جلد تعمیر کو یقینی بنانا ہوگا



Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لیے سرینگر سے پرویز الدین کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.