انہوں نے کہا کہ اِس سے خطہ کے مقامی لوگوں کو بالواسطہ اور بلاواسطہ روزگار کے مواقع میسر ہوں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ جموں روپ وے خطے میں سیاحوں کا ایک خاص مرکز ہوگا۔ اِس سے جموں وکشمیر کے سیاحتی شعبہ کو فروغ ملے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ روپ وے کی تکمیل کے بعد جموں کے تین بڑے مندروں پیرکھو، مہمایا اور باہو مندر کے درمیان کا فاصلہ کم ہوگا اور یہ روپ وے تینوں مندروں کو جوڑے گا۔
اُنہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ روپ وے کی تکمیل کے بعد وقتاً فوقتاً معائنہ کے لئے ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار ( ایس او پی) مرتب کریں۔ اور اس کے تحفظ کے عملی اقدامات کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں۔
اُنہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ وہ سیاحوں کی آمد کو یقینی بنانے کے لئے زیر التوا کاموں کی تکمیل کریں۔
جموں روپ وے پروجیکٹ میں ریستوراں، واک ویز، لان اور پارکنگ کی جگہ ہے۔ واضح رہے کہ جموں روپ وے ایک ہائبرڈ سسٹم ہے۔
یہ پروجیکٹ 75.83 کروڑ روپے کے صرفہ سے مکمل ہونے جارہا ہے اور یہ دو حصوں پر مشتمل ہے۔
پہلا حصہ پیرکھو ( مبارک منڈی کے نیچے) اور مہمایا کے درمیان ہے جس کا فاصلہ 1.184کلومیٹر ہے۔ جب کہ سیکشن دوم مہمایا مندر اور باہو کے درمیان ہے جس کا فاصلہ 0.485 کلومیٹر ہے۔
مزید پڑھیں:رامبن: بانہال میں رابطہ سڑک کا افتتاح
اس موقع پر میئر جے ایم سی چندر موہن گپتا، رکن پارلیمان جُگل کشور شرما، لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان، چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا، ایڈیشنل ڈی جی پی مکیش سنگھ، سکریٹری سیاحت سرمد حفیظ، صوبائی کمشنر جموں ڈاکٹر راگھو لنگر، ضلع ترقیاتی کمشنر جموں انشل گرگ، ایم ڈی جے اینڈ کے کیبل کارپوریشن ایم اے وانی اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔
اِفتتاحی تقریب میں ڈپٹی میئر جے ایم سی پورنیما شرما اور میونسپل کارپوریٹرز نے شرکت کی۔