جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر کے وقف بورڈ کے نومنتخب اراکین سے خطاب کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ اسکولز، کالجز، آئی ٹی آئی، لڑکیوں کے ہوسٹل، ہسپتال، کثیر المقاصد کمیونٹی ہال، ہنر ہاٹ اور روزگار پر مبنی ہنر مندی کے مراکز کی تعمیر کرکے جموں وکشمیر یونین ٹریٹری کے 1.25 کروڑ سے زائد عوام کی حقیقی معنوں میں خدمت کریں۔ Lt Governor Urges Waqf Board To Construct Schools, Colleges, ITIs Etc And Employment-oriented Skill Development Centers
![لیفٹیننٹ گورنر کا وقف بورڈ کے نو منتخب ارکان سے خطاب](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/14867035_thu.jpg)
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ بورڈ جو اب سنٹرل وقف ایکٹ کے مطابق کام کر رہا ہے، وقف املاک کے نظم و نسق میں شفافیت لانے کے ساتھ ساتھ وسیع تر فوائد کے لئے جائیدادوں کے استعمال کے لئے ایک سازگار ماحول فراہم کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر درخشاں اندرابی کی سربراہی میں جموں و کشمیر وقف بورڈ کو اب وقف املاک کے سروے، وقف کے کاموں کی دیکھ بھال، ریونیو جنریشن اور وقف املاک پر تجاوزات کی روک تھام کا اختیار دیا گیا ہے۔
اس دوران لیفٹیننٹ گورنر نے ڈاکٹر غلام نبی حلیم کے شعری مجموعے ”روڈ ہارند“کی رسم اجرائی بھی انجام دی۔غور طلب ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر وقف بورڈ کے نومنتخب چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی اور ممبران ڈاکٹر غلام نبی حلیم، سید محمد حسین، سہیل کاظمی اور نواب دین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ”مجھے بتایا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں 32,000 سے زیادہ رجسٹرڈ وقف جائیدادیں ہیں۔ ان میں سے بہت سی جائیدادوں میں خاطر خواہ منافع پیدا کرنے کی صلاحیت ہے، جس کو کمیونٹی کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ وقف بورڈ کو سماجی بہبود کے موثر اقدامات کے ذریعے مختلف برادریوں کے درمیان دوستی اور خیر سگالی جذبے کے تحت ہونے چاہیے جن کا مقصد عام شہریوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں لانا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 5 اگست 2019 کو سنٹرل وقف ایکٹ کے ساتھ ساتھ 890 مرکزی قوانین کو جموں و کشمیر میں سات دہائیوں کے بعد توسیع دی۔