سری نگر: جموں وکشمیر لیفٹننٹ گورنر انتظامیہ نے آج ایک بڑا فیصلے لیتے ہوئے جموں وکشمیر سیمنٹ لمیٹیڈ Kashmir Cement Company میں حکومت کی طرف سے سرمایہ کاری کرنا بند کردیا ہے اور اس کمپنی کو نجی افراد یا اداروں کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایل جی منوج سنہا کی صدارت میں جموں وکشمیر انتظامی کونسل نے اتوار کو جموں وکشمیر سیمنٹ لمییٹڈ کمپنی کے تحت کھریو پلوامہ میں واقع سیمنٹ پلانٹ کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا۔ LG Management Decision to Sell Jammu and Kashmir Cement Company
یہ بھی پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ سیمنٹ پلانٹ گزشتہ کئی برسوں سے تقریباً بند پڑا تھا کیونکہ سرکار کے پاس اس فیکٹری کو بحال کرنے کے لیے سرمایہ نہیں تھا۔ انتظامی کونسل نے کہا کہ سیمنٹ پلانٹ گزشتہ کئی برسوں سے خسارے سے جھوجھ رہا ہے اور یہاں تک کہ ملازمین کی تنخواہیں بھی اس سے کمائی نہیں جاسکتی ہے جس سے سرکار کو ہی گھاٹہ اٹھانا پڑ رہا ہے۔ کونسل نے کہا کہ خسارے کی وجہ سے یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ 240 کنال اراضی پر محیط اس فیکٹری کو فروخت کیا جائے اور جن افراد یا کمپنی کے پاس 250 کروڑ نیٹ ورتھ ہوگا وہ اس کی خریداری میں حصہ لے پائے گی۔
انتظامیہ نے کہا کہ اس پلانٹ میں تعینات ملازم کی ملازمت برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے سرکار اس پلانٹ میں کام کررہے ملازمین کو مختلف محکموں میں تعینات کر رہی تھی تاکہ ان کا روزگار چلتا رہے۔ انتظامی کونسل نے کہا کہ جو اس کمپنی کو خریدنے میں کامیاب ہوجائے گا انتظامیہ اس کو کان کنی کی لیز و دیگر متعلقات سونپ دے گی تاکہ اس فیکٹری کو چلانے میں کوئی دقت نہیں ہو۔