تیئسواں کُل ہند کتاب میلہ نو دن تک جارہی رہےگا۔ اس میلے کا آغاز 15 جون سے ہوا۔ میلہ 23 جون تک جاری رہے گا۔
اس میلے میں ملک بھر کے تقریباً 51 پبلیشرز شرکت کر رہے ہیں۔ اقبال لائبریری میں منعقدہ اس کل ہند کتاب میلے میں 86 اسٹالز لگائے گئے ہیں۔ ان اسٹالز میں فن، ثقافت، سیاست، سائنس، اسلامیات، تاریخ، تہذیب و تمدن، مقابلہ جاتی امتحانات کے ساتھ-ساتھ بچوں، بزرگوں اور خاص کر طلبہ و طالبات کی دلچسپی کے لیے بھی خصوصی کتابیں رعایتی قیمتوں پر رکھی گئی ہیں۔
دہلی، حیدر آباد، کولکتا وغیرہ سے آئے ہوئے پبلیشرز کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس میلے میں وہ نایاب اور خاص کتابیں رکھی ہیں جو عام طور پر بازاروں میں دستیاب نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میلے میں لوگوں اور خاص کر طلبہ و طالبات کی دلچسپی کے باعث کچھ کتابوں کا سٹاک پہلے ہی دن ختم ہوا۔
میلے میں شرکت کرنے والی طالبات کا کہنا ہے کہ اس میلے میں وہ کتابیں دستیاب ہیں جو اکثر بیشتر ڈھونڈنے سے بھی کہیں نہیں ملتیں۔ اپنی نوعیت کے اس کتاب میلے کی تعریف کرتے ہوئے طلبا نے کہا کہ ایک ہی چھت کے نیچے ہر طرح کے فنون کی کتابیں رکھی گئی ہیں جو اس کل ہند کتاب میلے کی اہم خاصیت ہے۔
دوسری جانب اردو کتابیں پڑھنے کا زوق و شوق رکھنے والے کتب بینوں کا کہنا ہے کہ میلے میں جہاں بھی نظر دوڑاتے ہیں مختلف قسم کی کتابیں نظر آ رہی ہیں جو کشمیر میں کسی بھی کتب خانے میں موجود نہیں ہیں۔
ظاہر ہے اس طرح کے کتاب میلے اردو زبان و ادب کی ترقی اور ترویج کے لیے واقعی سودمند ثابت ہوسکتے ہیں تاہم اس نوعیت کے کتاب میلے مستقبل میں بھی کشمیر میں جاری رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ یہاں کے طلبا و طالبات اور اردو سے دلچسپی رکھنے والے لوگ مستفید ہو سکیں۔