سرینگر: کشمیری صحافی فہد شاہ پر پیر کے روز پبلک سفیٹی ایکٹ (پی ایس اے) عائد کر دیا گیا ہے۔ اُن کو گذشتہ ماہ کی چار تاریخ کو گرفتار کیا گیا تھا اور تب سے وہ زیر حراست ہیں۔ Fahad Shah Booked Under PSA
شاہ کے وکیل عمیر رونگہ نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ "گذشتہ روز شاہ پر عائد تیسرے معاملے میں ضمانت کے لیے عرضی دائر کی تھی کیونکہ ہمارا موقف کافی مضبوط تھا۔''
انہوں نے کہا کہ انہیں اُمید تھی کہ ''آج اُن کو گذشتہ دو معاملات کی طرح اس معاملے میں بھی ضمانت مل جائے گی۔ تاہم ایسا نہیں ہوا۔"
عمیر رونگہ کا مزید کہنا ہے کہ "انتظامیہ نے آج عدالت کو بتایا کہ شاہ پر پی ایس اے عائد کیا گیا ہے۔ پی ایس اے کی تفصیلات ابھی ہمارے پاس نہیں ہیں۔"
وہیں شاہ کے ایک ساتھی نے بھی ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "شاہ کو دو معاملوں میں ضمانت مل چکی تھی، آج تیسرے کیس میں بھی ضمانت ملنے کی اُمید تھی۔ لیکن انتظامیہ نے ان پر پی ایس اے عائد کر دیا ہے۔ ابھی یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ کیوں اور کس بنیاد پر ان پر پی ایس اے عائد کیا گیا ہے۔ اس وقت شاہ کا میڈیکل چیک اپ چل رہا ہے جس کے بعد اُن کو جیل منتقل کیا جائے گا۔"
مزید پڑھیں:
اُن کا مزید کہنا ہے کہ "شوپیاں معاملے میں ضمانت مل نے کے بعد شاہ کو سرینگر پولیس نے صفا کدل علاقے میں درج ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ اور پھر صورہ تھانے میں زیر حراست رکھا گیا تھا۔"
واضح رہے کہ چند روز قبل شاہ کو سرینگر معاملے میں عدالت نے پانچ دن کی ریمانڈ پر بھیج دیا تھا اور اُن پر یو اے پی اے عائد کیا گیا تھا۔
فہد شاہ کو 5 مارچ کو سرینگر میں درج کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، شوپیاں کی ایک عدالت سے انہیں ایک الگ کیس میں ضمانت ملنے کے چند گھنٹے بعد ہی ایک علیحدہ کیس میں پھر سے پولیس نے گرفتار کر لیا۔ ایک ماہ سے زائد عرصے میں یہ تیسرا موقع تھا جب انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔
شاہ کو پہلی بار 4 فروری کو پولیس نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا کہ انہوں نے مبینہ طور پر عسکریت پسندوں کی تعریف کی، فرضی خبریں پھیلائیں اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو اکسانے کا کام کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Journalist Fahad Shah Arrested Again: صحافی فہد شاہ ضمانت ملنے کے بعد تیسری بار گرفتار
پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ شاہ کے خلاف تین الگ الگ فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کی گئی ہیں۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وجے کمار نے شاہ کی گرفتاری کے فوراً بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ "فہد شاہ عسکریت پسندی کی تعریف کرنے، فرضی خبریں پھیلانے اور امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے لیے عام لوگوں کو اکسانے کے تین مقدمات میں مطلوب ہے۔
ان کے مطابق ایف آئی آر نمبر 70/2020 پی ایس صفا کدل سرینگر، ایف آئی آر نمبر 06/2021 پی ایس امام صاحب، شوپیاں اور فی الحال پی ایس پلوامہ کی ایف آئی آر نمبر 19/2022 میں گرفتار کیا گیا ہے۔"
واضح رہے کہ فہد شاہ کشمیر کے معروف نوجوان صحافی ہیں۔ وہ کئی برسوں سے کشمیر والا نام کا ایک ہفت روزہ اخبار اور ویب پورٹل چلاتے ہیں جسکی رپورٹس کی کافی پزیرائی ہوئی ہے۔
وہ کئی عالمی خبررساں اداروں کیلئے بھی کام کررہے ہیں۔
مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ کشمیر میں حکام نے آزاد صحافت کے دروازے بند کردئے ہیں اور فہد شاہ سمیت کئی صحافیوں کو ہراساں کرنے، کشمیر پریس کلب کو بند کرنے اور متعدد اخبارات کے اشتہارات بند کرنے کے پیچھے یہی عوامل کارفرما ہیں کہ آزاد صحافت کو بند کیا جائے۔