سرینگر: بھارتی فوج کی جانب سے 26 جولائی کو ہر سال کرگل وجے دیوس کے طور پر منایا جاتا ہے۔ پورے ملک کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں بھی کرگل وجے دیوس کی ویں 23 سالگرہ منائی گی۔دہلی کے وار میموریل پر کرگل وجے دیوس کے سلسلے میں ایک تقریب منعقد ہوئی جہاں مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کرگل ہیروز کو سلامی دی۔
وہیں سرینگر کے بدامی باغ کنٹونمنٹ کے نزدیک داس پارک میں فوج نے کرگل جنگ میں ہلاک ہوئے فوجیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے غرض سے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس پروگرام میں کرگل وجے مشعل تقریب کی زینت بن گئی۔ بعد میں مشعل کو دریائے جہلم کے راستے زیرو برجِ لایا گیا۔ جہاں مشعل کو سرینگر کی سول ایڈمنسٹریشن کے حوالے کیا گیا۔ شام کو سرینگر کے لال چوک میں کرگل جنگ کی جیت کی خوشی میں جشن منانے کا پروگرام منعقد کیا جائے گا۔ تمام تقریبات ڈرون سرولینس کے درمیان منعقد کی جا رہی ہیں۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کرگل جنگ میں حصّہ لینے والے محمد عظیم نے کرگل جنگ کی یادیں تازہ کی اور کہا کہ وہ فخر محسوس کرتے ہیں کہ اس دن کو اس طرح سے یاد کیا جا رہا ہے۔ زیرو برج پر مشعل سول انتظامیہ کو سپرد کیے جانے کے بعد کارپوریٹر شاہین بٹ کا کہنا ہے کہ 'اس دن کو منا کر ہم امن کا پیغام دینا چاہتے ہیں اور کرگل ہیروز کو یاد کر رہے ہیں جنہوں نے اپنے وطن کے لیے جان دی۔
مزید پڑھیں:
Kargil Vijay Diwas 2022: کرگل فتح کی داستان، کیسے بھارت کے سورماؤں نے پاک فوج کو ہرایا
اس دوران سابق بیوروکریٹ فاروق رنزو نے اُس وقت کے جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کے بقول فاروق عبداللہ نے اس وقت لداخ کے لوگوں کو پاکستان کا ہمدرد قرار دیا تھا، جو اچھی بات نہیں تھی۔ مشعل کو سخت سیکورٹی حصار میں زیرو برج سے شہر کے کچھ علاقوں سے گزر کر اقبال پارک پہنچایا گیا، جہاں اس جلوس کا اختتام ہوا۔
واضح رہے کہ سنہ 1999 میں تقریباً تین مہینے چلی کرگل جنگ کے دوران 527 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے، جبکہ 1363 فوجی زخمی ہوئے تھے۔ وہیں پاکستان کی طرف بھی کافی جانی نقصان ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: