زخمی افراد جموں کے میڈیکل کالج میں زیر علاج ہیں۔ اس حادثے میں ادیبہ نام کی ایک معصوم بچی زندہ بچ گئی ہے۔ اس حادثے میں ادیبہ نے اپنے ماں، باپ، 8 سالہ بھائی اور 20 دنوں بھائی کو کھو دیا۔ ادیبہ کا جموں کے میڈیکل کالج میں علاج چل رہا ہے۔
اگرچہ ادیبہ قدرتی طور پر یتیم ہوگی تاہم مختلف انجمنوں نے اسے گود لینے کی بات کی جن میں چند سیاستدان اور غیر سرکاری انجمن بھی شامل ہیں۔ تاہم ادیبہ کے چچا محمد امین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کی پرورش وہ خود کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اب وہ ہی اس کے ماں باپ ہیں۔ انہیں حکومتوں کی ناکامی اور خستہ حال سڑک کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
واضح رہے کہ ضلع کشتواڑ سے ایک منی بس رام بن کے لیے جا رہی تھی کہ کیسوان علاقے میں صبح ایک ہزار میٹر گہری کھائی میں گر گئی۔ یہ ریاست جموں و کشمیر کے دردناک سڑک حادثات میں سے ایک ہے۔