تفصیلات کے مطابق تقربیاً 27 افراد پر مشتمل باغواں، جو بیس برسوں سے جموں و کشمیر بینگ میں کام کر رہے تھے، انہوں نے نوکرے سے نکالے جانے پر بینک انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔
احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے سابق بینک چیرمین پرویز احمد نے انہیں مستقل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، جبکہ آج انہیں بیس برسوں کے بعد نوکری سے نکالا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ بینک کی جانب سے پبلک پارکوں میں کام کررہے تھے لیکن بینک انتطامیہ نے انہیں ایک ماہ قبل نوکری سے نکال دیا ہے ۔
مزید پڑھیں:
احتجاجیوں کا مزید کہنا ہے کہ ان کی عمر اب بڑھاپے کے دہانے پر پہنچ چکی ہے اور ان کے اہلخانہ اب فاقہ کشی کا شکار ہو رہے ہیں۔
احتجاجیوں نے ایل جی انتطامیہ سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔