جموں و کشمیر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انتخابی ڈیوٹی کے دوران ملازمین کو 43 کروڑ روپے بطور الاوسنس دیئے گئے تھے جنہیں اب واپس کرنا ہوگا۔ انتظامیہ کے مطابق سنہ 2018 میں منعقد کئے گئے بلدیاتی و پنچایتی انتخابات کے دوران حکمنامہ جاری کیا تھا کہ جو ملازمین ان انتخابات پر ڈیوٹی دیں گے ان کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دی جائے گی۔
کمشنر سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ منوج کمار دویدی کی جانب سے جاری تازہ حکمنامے کے مطابق اس اضافی تنخواہ میں مختلف الاونسز کی منظوری سے متعلق وضاحت طلب کئے جانے پر پتہ چلا کہ بہت سے ڈرائنگ اور ڈسبرسنگ افسران نے اس وقت کی حکومت کی ہدایت کے مطابق الاونس بشمول ایچ آر اے اور سی سی اے (HRA ،CCA) تنخواہ کے ساتھ ادا کئے گئے جسے ضابطے کے مطابق ادا نہیں کرنے ہوتے ہیں۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے کی محکمہ میں جانچ کی گئی اور یہ بات سامنے آئی کہ جے اینڈ کے سول سروسز ریگولیشنز (جلد1) کے آرٹیکل 27 (بی) کے مطابق تنخواہ کی تعریف میں الاونس، HRA، ڈیپوٹیشن الاونس، ٹریولنگ الاونس وغیرہ شامل نہیں ہیں،جوکہ متعلقہ ملازمین کے حق میں بطور الاونسز اداء کئے گئے تھے۔
مزید پڑھیں:سرینگر: 2019 کے بعد اب دیکھی جارہی ہیں بچوں میں تفریحی سرگرمیاں
حکمنامے میں کہا ہے کہ یہ ادائیگی غلط طریقے سے عمل میں لائی گئی، اور اس کے نتیجے میں 43.29 کروڑ روپے ان ملازمین اور ان میں سے سبکدوش ہوئے ملازمین سے جے اینڈ کے سول سروسز ریگولیشنز (جلد1) کے آرٹیکل27 (بی) کےمطابق متعلقہ ڈرائنگ اینڈ ڈسبرسنگ آفیسرز، خزانہ آفیسرز کی طرف سے وصول کیا جائے گا۔ کمشنر سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ منوج کمار دویدی نے کہا کہ یہ حکم ایل جی کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔