ETV Bharat / city

سری نگر۔جموں قومی شاہراہ پر یک طرفہ ٹریفک جاری

author img

By

Published : Jan 18, 2020, 10:57 PM IST

سری نگر اور جموں قومی شاہراہ پر ہفتہ کے روز مسلسل دوسرے دن بھی ٹریفک نقل وحمل جاری رہی۔

سری نگر – جموں قومی شاہراہ
سری نگر – جموں قومی شاہراہ

وادی کشمیر کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی پونے تین سو کلو میٹر طویل سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر ہفتہ کے روز مسلسل دوسرے دن بھی ٹریفک نقل وحمل جاری رہی۔

یاد رہے کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ 12 جنوری کو بھاری برف باری اور کئی مقامات پر مٹی کے تودے گر آنے کے بعد ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند کی گئی تھی اور بعد ازاں چار دنوں کے بعد جمعہ کے روز شاہراہ کو قابل عبور و مرور بنایا گیا تھا اور پہلے درماندہ گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت دی گئی تھی۔

ہائی وے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ ہفتے کے روز ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے کھلی رہی گی اور گاڑیوں کو سری نگر سے جموں جانے کی اجازت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ شاہراہ گزشتہ روز ہی ٹریفک کے لئے کھول دی گئی تھی تاہم پہلے شاہراہ درماندہ گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت دی گئی تھی۔

وادی میں ٹرین سروس ہفتے کے روز کلی طور پر بحال ہوئی۔ ریلوے ذرائع کے مطابق بڈگام – بارہمولہ ٹریک پر جمع برف کو گزشتہ روز ہی ہٹایا گیا اور ہفتے کے روز وادی میں ٹرین سروس بطور کلی بحال ہوئی۔

وادی کا بیرون دنیا کے ساتھ فضائی رابطہ بھی حسب معمول بحال ہے۔ وادی میں حالیہ بھاری برف باری کے باعث فضائی ٹریفک لگاتار دو روز بند رہ گیا تھا جس کے نتیجے میں بیرون ریاست سفر کرنے کے لئے سفر کرایے میں بے تحاشاہ اضافہ ہوا تھا تاہم موسم میں بہتری واقع ہوتے ہی فضائی ٹریفک جمعہ کے روز بحال ہوا۔

سری نگر – لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڈ سال گزشتہ کے ماہ دسمبر سے ہی ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان پر ماہ اپریل میں ہی ٹریفک کی بحالی ممکن ہے۔

سرحدی قصبہ جات کیرن، کرناہ اور گریز کی سڑکیں بھی حالیہ بھاری برف باری کے نتیجے میں ایک بار پھر بند ہوئیں ہیں جس کے باعث درجنوں درو افتادہ دیہات کے اپنے ضلع صدر مقامات سے رابطہ مقطع ہوا ہے۔

ادھر اودی میں نہ صرف قومی شاہراہ بند ہوتے ہی بلکہ برف باری ہوتے ہی بازاروں میں تمام اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی آسمان چھونے لگتی ہیں اور بازاروں میں ان چیزوں کی اچانک قلت بھی ہوجاتی ہے جس سے اہلیان وادی کے مشکلات مزید دو چند ہوتے ہیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ شاہراہ کے بند ہونے کا اعلان ہوتے ہی وادی کے بازاروں میں اشیائے ضروریہ بالخصوص اشیائے خورد ونوش کی قیمتیں بھی بڑھ جاتی ہیں اور یہ چیزیں بازاروں سے یکایک غائب بھی ہوجاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف انتظامیہ سیال کے پیش نظر وادی میں تمام تر اشیائے ضروریہ کا بھر پور اسٹاک موجود ہونے کے دعوے کرتی ہے تو دوسری طرف شاہراہ بند ہوتے ہی بازاروں سے اشیائے خوردنی، گیس وغیرہ کی قلت سے لوگ پریشان ہوجاتے ہیں۔

لوگوں کا الزام ہے کہ سرکار کی طرف سے بازاروں میں گراں فروشی کی روک تھام کے لئے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے، بازاروں میں کہیں مارکیٹ چیکنگ اسکارڈ ہے نہ سرکاری نرخ ناموں کو نافذ کرانے کے لئے موثر کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں جس کے باعث عام لوگوں کو گوناگوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔

انہوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کے لئے موثر اور فوری کارروائیاں انجام دیں۔

وادی کشمیر کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی پونے تین سو کلو میٹر طویل سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر ہفتہ کے روز مسلسل دوسرے دن بھی ٹریفک نقل وحمل جاری رہی۔

یاد رہے کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ 12 جنوری کو بھاری برف باری اور کئی مقامات پر مٹی کے تودے گر آنے کے بعد ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند کی گئی تھی اور بعد ازاں چار دنوں کے بعد جمعہ کے روز شاہراہ کو قابل عبور و مرور بنایا گیا تھا اور پہلے درماندہ گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت دی گئی تھی۔

ہائی وے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ ہفتے کے روز ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے کھلی رہی گی اور گاڑیوں کو سری نگر سے جموں جانے کی اجازت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ شاہراہ گزشتہ روز ہی ٹریفک کے لئے کھول دی گئی تھی تاہم پہلے شاہراہ درماندہ گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت دی گئی تھی۔

وادی میں ٹرین سروس ہفتے کے روز کلی طور پر بحال ہوئی۔ ریلوے ذرائع کے مطابق بڈگام – بارہمولہ ٹریک پر جمع برف کو گزشتہ روز ہی ہٹایا گیا اور ہفتے کے روز وادی میں ٹرین سروس بطور کلی بحال ہوئی۔

وادی کا بیرون دنیا کے ساتھ فضائی رابطہ بھی حسب معمول بحال ہے۔ وادی میں حالیہ بھاری برف باری کے باعث فضائی ٹریفک لگاتار دو روز بند رہ گیا تھا جس کے نتیجے میں بیرون ریاست سفر کرنے کے لئے سفر کرایے میں بے تحاشاہ اضافہ ہوا تھا تاہم موسم میں بہتری واقع ہوتے ہی فضائی ٹریفک جمعہ کے روز بحال ہوا۔

سری نگر – لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڈ سال گزشتہ کے ماہ دسمبر سے ہی ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان پر ماہ اپریل میں ہی ٹریفک کی بحالی ممکن ہے۔

سرحدی قصبہ جات کیرن، کرناہ اور گریز کی سڑکیں بھی حالیہ بھاری برف باری کے نتیجے میں ایک بار پھر بند ہوئیں ہیں جس کے باعث درجنوں درو افتادہ دیہات کے اپنے ضلع صدر مقامات سے رابطہ مقطع ہوا ہے۔

ادھر اودی میں نہ صرف قومی شاہراہ بند ہوتے ہی بلکہ برف باری ہوتے ہی بازاروں میں تمام اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی آسمان چھونے لگتی ہیں اور بازاروں میں ان چیزوں کی اچانک قلت بھی ہوجاتی ہے جس سے اہلیان وادی کے مشکلات مزید دو چند ہوتے ہیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ شاہراہ کے بند ہونے کا اعلان ہوتے ہی وادی کے بازاروں میں اشیائے ضروریہ بالخصوص اشیائے خورد ونوش کی قیمتیں بھی بڑھ جاتی ہیں اور یہ چیزیں بازاروں سے یکایک غائب بھی ہوجاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف انتظامیہ سیال کے پیش نظر وادی میں تمام تر اشیائے ضروریہ کا بھر پور اسٹاک موجود ہونے کے دعوے کرتی ہے تو دوسری طرف شاہراہ بند ہوتے ہی بازاروں سے اشیائے خوردنی، گیس وغیرہ کی قلت سے لوگ پریشان ہوجاتے ہیں۔

لوگوں کا الزام ہے کہ سرکار کی طرف سے بازاروں میں گراں فروشی کی روک تھام کے لئے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے، بازاروں میں کہیں مارکیٹ چیکنگ اسکارڈ ہے نہ سرکاری نرخ ناموں کو نافذ کرانے کے لئے موثر کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں جس کے باعث عام لوگوں کو گوناگوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔

انہوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کے لئے موثر اور فوری کارروائیاں انجام دیں۔

Intro:Body:

RegionalPosted at: Jan 18 2020 6:00PM



سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر یک طرفہ ٹریفک جاری



سری نگر، 18 جنوری (یو این آئی) وادی کشمیر کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی پونے تین سو کلو میٹر طویل سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر ہفتہ کے روز مسلسل دوسرے دن بھی ٹریفک نقل وحمل جاری رہی۔

یاد رہے کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ 12 جنوری کو بھاری برف باری اور کئی مقامات پر مٹی کے تودے گر آنے کے بعد ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند کی گئی تھی اور بعد ازاں چار دنوں کے بعد جمعہ کے روز شاہراہ کو قابل عبور و مرور بنایا گیا تھا اور پہلے درماندہ گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت دی گئی تھی۔

ہائی وے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ ہفتے کے روز ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے کھلی رہی گی اور گاڑیوں کو سری نگر سے جموں جانے کی اجازت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ شاہراہ گزشتہ روز ہی ٹریفک کے لئے کھول دی گئی تھی تاہم پہلے شاہراہ درماندہ گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت دی گئی تھی۔

وادی میں ٹرین سروس ہفتے کے روز کلی طور پر بحال ہوئی۔ ریلوے ذرائع کے مطابق بڈگام – بارہمولہ ٹریک پر جمع برف کو گزشتہ روز ہی ہٹایا گیا اور ہفتے کے روز وادی میں ٹرین سروس بطور کلی بحال ہوئی۔

وادی کا بیرون دنیا کے ساتھ فضائی رابطہ بھی حسب معمول بحال ہے۔ وادی میں حالیہ بھاری برف باری کے باعث فضائی ٹریفک لگاتار دو روز بند رہ گیا تھا جس کے نتیجے میں بیرون ریاست سفر کرنے کے لئے سفر کرایے میں بے تحاشاہ اضافہ ہوا تھا تاہم موسم میں بہتری واقع ہوتے ہی فضائی ٹریفک جمعہ کے روز بحال ہوا۔

سری نگر – لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڈ سال گزشتہ کے ماہ دسمبر سے ہی ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان پر ماہ اپریل میں ہی ٹریفک کی بحالی ممکن ہے۔

سرحدی قصبہ جات کیرن، کرناہ اور گریز کی سڑکیں بھی حالیہ بھاری برف باری کے نتیجے میں ایک بار پھر بند ہوئیں ہیں جس کے باعث درجنوں درو افتادہ دیہات کے اپنے ضلع صدر مقامات سے رابطہ مقطع ہوا ہے۔

ادھر اودی میں نہ صرف قومی شاہراہ بند ہوتے ہی بلکہ برف باری ہوتے ہی بازاروں میں تمام اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی آسمان چھونے لگتی ہیں اور بازاروں میں ان چیزوں کی اچانک قلت بھی ہوجاتی ہے جس سے اہلیان وادی کے مشکلات مزید دو چند ہوتے ہیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ شاہراہ کے بند ہونے کا اعلان ہوتے ہی وادی کے بازاروں میں اشیائے ضروریہ بالخصوص اشیائے خورد ونوش کی قیمتیں بھی بڑھ جاتی ہیں اور یہ چیزیں بازاروں سے یکایک غائب بھی ہوجاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف انتظامیہ سیال کے پیش نظر وادی میں تمام تر اشیائے ضروریہ کا بھر پور اسٹاک موجود ہونے کے دعوے کرتی ہے تو دوسری طرف شاہراہ بند ہوتے ہی بازاروں سے اشیائے خوردنی، گیس وغیرہ کی قلت سے لوگ پریشان ہوجاتے ہیں۔

لوگوں کا الزام ہے کہ سرکار کی طرف سے بازاروں میں گراں فروشی کی روک تھام کے لئے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے، بازاروں میں کہیں مارکیٹ چیکنگ اسکارڈ ہے نہ سرکاری نرخ ناموں کو نافذ کرانے کے لئے موثر کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں جس کے باعث عام لوگوں کو گوناگوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔

انہوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کے لئے موثر اور فوری کارروائیاں انجام دیں۔

یو این آئی ایم افضل۔ ظ ح بٹ


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.