سپورٹس کونسل کے ملازمین کو کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر کی حکومت کے دوران جموں و کشمیر سپورٹس شعبے میں بتدریج بڑی تبدیلیاں رونما ہونا شروع ہوئی ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کے لیے پنشن پالیسی بنانے کے مطالبے کو بھی موصوف لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت میں عملی جامہ پہنایا جائے گا۔
ٹوکیو اولمپکس کا حوالہ دیتے ہوئے سپورٹس کونسل کے ملازمین نے کہا کہ ان مقابلوں میں بھارتی کھلاڑیوں کی غیر متوقع کارکرگی کے بعد کوچز کی عزت افزائی کی گئی لیکن سپورٹس کونسل کے ملازمین کے جوش و جذبے کی خال ہی قدر کی جاتی ہے۔
کونسل کے ایک ملازم نے اپنا نام مخفی رکھنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ سپورٹس کونسل کا ہر ملازم محکمے کی انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ خدمت کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے پنشن پالیسی بنانا ہماری سب سے بڑی اور دیرانہ مانگ ہے۔
ایک اور ملازم نے کہا کہ مختلف عہددوں پر فائز ملازمین کونسل کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے اپنا رول ادا کر رہے ہیں تو پھر انہیں پنشن سے محروم کیوں رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ جموں و کشمیر یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس کے ملازمین کو پنشن دی جاتی ہے۔
ان کہ تجویز تھی کہ جموں و کشمیر سپورٹس کونسل کو جموں وکشمیر یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس میں ضم کیا جانا چاہئے تاکہ پنشن سے محروم ملازمین کو اپنا حق مل سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پنشن پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے سبکدوش ملازمین کو مالی بحران کا سامنا ہے۔
ہم آپ کو بتادیں کہ جموں و کشمیر سپورٹس کونسل یونین ٹریٹری میں کھیل سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ایک خود مختار ادارہ ہے اور لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا اس ادارے جس کے قریب 325 ملازم ہیں، کے صدر ہیں۔
(یو این آئی)