جموں و کشمیر میں حقوق جنگلات قانون J&K Forest Rights Act کے اطلاق سے اگرچہ جنگلات میں رہنے والی گوجر بکروال آبادی Gujjar Bakarwal Population بہت خوش ہوئی تھی، کیونکہ ان کے ایک دیرینہ مطالبے کو حکومت نے عملی جامہ پہنایا تھا۔
اس قانون کے اطلاق کے بعد جموں و کشمیر میں گجر برادای اور کاکنان اس وقت نالاں ہے۔ گجر بارادی کے کاکنان کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ Jammu Kashmir Administration نے جنگلات حقوق قانون کو پورے طرح سے نافذ نہیں کیا گیا۔
جموں و کشمیر فارسٹ رائٹس کولیشن Jammu and Kashmir Forest Right Coalition کے ارکان نے سرینگر میں ایک پرس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلات اور جموں وکشمیر انتظامیہ خود جنگلات حقوق قانون کی پاسداری نہیں کر رہے ہیں۔
شیخ غلام رسول Sheikh Ghulam Rasool جو اس کیولیشن کے بانی ہیں نے میڈیا کو بتایا کہ انتظامیہ جنگلات والے علاقے میں خود کمیٹیاں تشکیل Forest Committee دیکر خود قانون کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق کمیٹیوں میں پنچایتی ممبران اور مقامی افراد کو شامل کیا جانا چاہئے،لیکن محکمہ جنگلات کے افسران اور انتظامیہ من پسند افراد کا انتخاب کر کے ان کمیٹیوں میں شامل کررہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس اور سول انتظامیہ جنگلوں میں مقیم لوگوں کو ناجائز قابضے قرار دے کر ان پر مقدمے درج کر رہے ہیں،جبکہ قانون کے مطابق ان کو تب تک جنگلات سے بے دخل نہیں کیا جانا چاہئے جب تک کمیٹی منظوری نہیں دے گی۔
مزید پڑھیں:'کاہچرائی کی بھی تاربندی ہوگی تو ہمارے مویشی کہاں چریں گے'
شیخ غلام رسول کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق اس قانون کا نفاذ محکمہ ٹرائبل افئیرز عمل میں لائے گی لیکن جموں و کشمیر میں محکمہ جنگلات ہی اس کو لاگو کر رہی ہے جو بڑی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے انتطامیہ سے مطالبہ کیا کہ جن گجر افراد پر پولیس نے مقدمے درج کئے ہیں یا جنگل کے زمینوں سے قبضہ ہٹا دیا ہے ،ان کے خلاف مقدمے واپس لیے جائیں،جب تک قانون کا مکمل اطلاق نہ ہو۔