ETV Bharat / city

کشمیر سے حراست میں لئے گئے افراد کی فریاد - تہاڑ جیل

کووڈ-19 کے خدشات کے پیش نظر تہاڑ جیل کے مختلف کمپلکس کے قیدیوں کی رہائی کے لئے حکومت کو مکتوب لکھ کر درخواست کی گئی ہے۔

inmate
inmate
author img

By

Published : Mar 23, 2020, 5:09 PM IST

Updated : Mar 23, 2020, 7:01 PM IST

کوروناوائرس کے پھیلنے کے خدشات اور خطرات کے پیش نظر تہاڑ جیل کے قیدیوں نے ایک مکتوب کے زریعے جیل انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ انہیں اپنی ریاستوں یا زیر انتظام علاقوں کے قید خانوں میں منتقل کیا جائے۔

کشمیر سے حراست میں لئے گئے افرادکی فریاد
کشمیر سے حراست میں لئے گئے افرادکی فریاد

تہاڑ جیل کے کمپلکس میں جیل نمبر سے 6 سے 12 تک مقید تمام قیدیوں نے شکایت کی ہے کہ اس وقت ان جیلوں میں گنجائش سے زیادہ افراد بند ہیں۔ جس کے باعث یہاں کووڈ 19 کے خدشات پر کافی تشویش پائی جارہی ہے۔

تہاڑ جیل میں نہ صرف دیگر ریاستوں کے افراد بند ہیں بلکہ وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے کئی علیحدگی پسند رہنماؤں کے علاوہ 5اگست سے قبل حراست میں لیے گئے سینکڑوں نوجوان بھی قیدو بند ہیں۔

تہاڑ جیل کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے قیدیوں کی جانب سے مکتوب موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خط کے زریعے قیدیوں کے خدشات اور اپیل کو اعلی حکام کی نوٹس میں لایا گیا ہے، جس پر ابھی عمل درآمد ہونا باقی ہے۔

دوسری جانب گزشتہ سال اگست سے ملک کی دیگر ریاستوں کے جیل خانوں میں بند نوجوانوں کے افراد خانہ نے بھی تشویش ظاہر کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ کوروناوائرس کے اس عالمی وبا کو مدنظر رکھتےہوئے ان کی رہائی عمل میں لائی جائے۔

انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز نے بھی سرکار سے اپیل کی ہے کہ دنیا بھر میں پھیل رہے وبائی بیماری کے خطرات کے پیش نظر احتیاط کے طور 5اگست سے حراست میں لیے گئے نوجوانوں کو رہا کیا جائے تاکہ وہ اپنے گھروں میں محفوظ رہ سکیں۔

واضح ہو کہ تہاڑ جیل میں میاں عبدالقیوم، محمد الطاف شاہ، آسیہ اندرابی، ناہدہ نصرین، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ کے علاوہ کئی دیگر افراد مقید ہیں۔

کوروناوائرس کے پھیلنے کے خدشات اور خطرات کے پیش نظر تہاڑ جیل کے قیدیوں نے ایک مکتوب کے زریعے جیل انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ انہیں اپنی ریاستوں یا زیر انتظام علاقوں کے قید خانوں میں منتقل کیا جائے۔

کشمیر سے حراست میں لئے گئے افرادکی فریاد
کشمیر سے حراست میں لئے گئے افرادکی فریاد

تہاڑ جیل کے کمپلکس میں جیل نمبر سے 6 سے 12 تک مقید تمام قیدیوں نے شکایت کی ہے کہ اس وقت ان جیلوں میں گنجائش سے زیادہ افراد بند ہیں۔ جس کے باعث یہاں کووڈ 19 کے خدشات پر کافی تشویش پائی جارہی ہے۔

تہاڑ جیل میں نہ صرف دیگر ریاستوں کے افراد بند ہیں بلکہ وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے کئی علیحدگی پسند رہنماؤں کے علاوہ 5اگست سے قبل حراست میں لیے گئے سینکڑوں نوجوان بھی قیدو بند ہیں۔

تہاڑ جیل کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے قیدیوں کی جانب سے مکتوب موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خط کے زریعے قیدیوں کے خدشات اور اپیل کو اعلی حکام کی نوٹس میں لایا گیا ہے، جس پر ابھی عمل درآمد ہونا باقی ہے۔

دوسری جانب گزشتہ سال اگست سے ملک کی دیگر ریاستوں کے جیل خانوں میں بند نوجوانوں کے افراد خانہ نے بھی تشویش ظاہر کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ کوروناوائرس کے اس عالمی وبا کو مدنظر رکھتےہوئے ان کی رہائی عمل میں لائی جائے۔

انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز نے بھی سرکار سے اپیل کی ہے کہ دنیا بھر میں پھیل رہے وبائی بیماری کے خطرات کے پیش نظر احتیاط کے طور 5اگست سے حراست میں لیے گئے نوجوانوں کو رہا کیا جائے تاکہ وہ اپنے گھروں میں محفوظ رہ سکیں۔

واضح ہو کہ تہاڑ جیل میں میاں عبدالقیوم، محمد الطاف شاہ، آسیہ اندرابی، ناہدہ نصرین، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ کے علاوہ کئی دیگر افراد مقید ہیں۔

Last Updated : Mar 23, 2020, 7:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.