دہلی: ٹیرر فنڈنگ کے معاملے کے الزام میں قید مرحوم سید علی شاہ گیلانی کے داماد الطاف احمد شاہ Hurriyat Leader Altaf Shah کا منگل کے روز دہلی کے ایمس ہسپتال میں انتقال ہو گیا۔ اس حوالے سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے شاہ کی بیٹی روا شاہ نے ٹویٹ کر کے Shah daughter Ruwa Shah tweeted بتایا کہ اُن کے والد کا انتقال ہو گیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ "میرے والد کا ایمس میں انتقال ہو گیا، بطور قیدی۔" روا شاہ نے رات کے تین بجے اپنے والد کے انتقال کی خبر ٹویٹ کی۔ انہون نے ایک خبر رسان ادارے کو بتایا کہ منگل کی رات انکے خاندان کو حکام نے الطاف شاہ کی موت کے بارے میں آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ شاہ کو دہلی ہائی کورٹ Delhi High Court نے کینسر کی تشخیص کے بعد مناسب علاج کے لیے دہلی کے ایمس اسپتال منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس سے قبل محمد الطاف شاہ کی بیٹی نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اپنے بیمار والد کے لیے فوری طبی امداد کی درخواست کی تھی۔ الطاف شاہ فی الحال تہاڑ جیل میں بند تھے۔
الطاف شاہ، سات دیگر حریت لیڈروں سمیت 2017 میں مبینہ ٹیرر فنڈنگ کے ایک کیس میں گرفتار کئے گئے تھے۔ ایک نجی ٹی وی چینل نے اسٹنگ آپریشن کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ حریت کانفرنس کے یہ رہنما کشمیر میں تشدد اور علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کیلئے سرحد پار سے رقومات حاصل کررہے ہیں۔ اس کیس کی تحقیقات کے دوران ان لیڈروں کو حراست میں لیکر دلی کے تہاڑ جیل میں نظر بند کیا گیا۔
چھیاسٹھ سالہ الطاف شاہ المعروف الطاف فنتوش سرینگر کے ایک متمول تاجر گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ نوجوانی میں اسلامی جمیعت طلبہ اور جماعت اسلامی کے ساتھ وابستہ رہے ہیں۔ وہ علیحدگی پسند حلقوں میں تاہم سید علی گیلانی کے ساتھ رشتے کی بنیاد پر نمایاں ہوئے۔ الطاف شاہ سید علی گیلانی کے داماد تھے جنگا گزشتہ برس طویل ترین خانہ نظربندی کے دوران انتقال ہوگیا ۔ جب 2003 میں سید علی گیلانی نے اپنا الگ حریت کانفرنس کا دھڑہ قائم کیا اور جماعت اسلامی سے علیحدگی اختیار کرکے تحریک حریت کی بنیاد ڈالی تو الطاف شاہ انکے قریب ترین معتمد تھے۔ انہیں نئی حریت کی لیگل سیل کا انچارج بنایا گیا تھا۔
الطاف شاہ دوسرے علیحدگی پسند لیڈر ہیں جو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کے بعد دوران حراست انتقال کرگئے ہیں۔ اس سے قبل گزشتہ برس سینئر حریت رہنما محمد اشرف صحرائی جموں کے ایس ایم جی ایس اسپتال میں انتقال کرگئے جہاں انہیں ادھم پور جیل سے نازک حالت میں منتقل کیا گیا تھا۔
الطاف شاہ کی آخری رسومات اور انکی میت کی حوالگی کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔