ETV Bharat / city

ہریانہ پیپر لیک معاملہ: ملزمین کی گرفتاری پر انعام

ہریانہ پولیس نے جموں وکشمیر کے دو ملزمین کے نام گرفتاری وارنٹ جاری کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کے تعلق سے دو لاکھ روپیہ کا انعام رکھا ہے۔

تصویر
تصویر
author img

By

Published : Sep 6, 2021, 4:17 PM IST

Updated : Sep 6, 2021, 5:52 PM IST

ڈی ایس پی کاٹھیال پولیس وویک چودھری نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے عابد حسین کو فون پر جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں افراد ہریانہ پولیس کی کانسٹیبل بھرتی عمل کے دوران پیپر لیک میں ملوث ہیں۔

ڈی ایس پی نے کہا کہ اس معاملے میں ملوث کئی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، تاہم جموں و کشمیر کے حضرت بل سے تعلق رکھنے والے محمد افضل ڈار اور رامبن کے مظفر احمد ابھی بھی فرار ہیں۔

پولیس نے کہا کہ اس معاملے میں صرف یہی دو ملزم فرار ہیں اور بقیہ ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس اسٹیشن کاٹھیال ہریانہ میں اس سلسلے میں ایف آئی آر ( 433) زیر سیکشن 420، 467،468،471، 201 آئی پی سی اور 66 آئی ٹی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ہریانہ پولیس نے یہ بھی جانکاری دی ہے کہ اس معاملے کے تحت اب تک ایک کشمیری سمیت بتیس ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس نے ان ملزمین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان ملزموں نے "جوابی پرچہ"چراکر امیدواروں میں بانٹ دیا۔ پولیس کے مطابق انہوں نے اس معاملے میں ملزموں کے موبائل فونز میں سے سافٹ جوابی پرچہ بھی برآمد کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں:ہریانہ کانسٹبل پیپر لیک معاملہ: جموں و کشمیر سے تین افراد گرفتار

ہم آپ کو بتادیں کہ ہریانہ اسٹاف سلیکشن کمیشن کی جانب سے کانسٹیبل کے عہدے کے لیے 7 اگست کو امتحان منعقد ہونا تھا لیکن پیپر لیک ہونے کی وجہ سے امتحان منسوخ کردیا گیا۔ ہریانہ ایس آئی ٹی کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے اس معاملے کے کلیدی ملزم کو جموں و کشمیر سے گرفتار کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ مفرور محمد افضل ڈار، ماضی میں بھی جعل سازی اور جعلی اسناد کے ایک اسکینڈل میں ملوث رہا ہے اور اسی بنیاد پر انہیں کشمیر یونیورسٹی کی ملازمت سے برطرف کیا جاچکا ہے۔

ذرائع کے مطابق 1990 کی دہائی میں کشمیر یونیورسٹی میں پیپر لیک کا ایک سنسنی خیز اسکینڈل سامنے آیا تھا جس میں یونیورسٹی کے اسوقت کے پبلک ریلیشنز آفیسر سید عابد حسین موسوی، محمد افضل ڈار اور محمد الطاف ٹھاکر ملوث تھے۔ ان ملازمین کو بعد میں تحقیقات کے بعد نوکریوں سے برطرف کیا گیا تھا۔ عابد موسوی اگرچہ منظر سے غائب ہوگئے تاہم الطاف ٹھاکر بعد میں بھارتی جنتا پارٹی میں شامل ہوئے اور اسوقت پارٹی کے جموں و کشمیر میں ایک سینئر عہدیدار ہیں۔ افضل ڈار نے تاہم جعلسازی کا دھندہ برقرار رکھا چنانچہ اب ہریانہ پولیس نے انہیں انعامی مجرم قرار دیا ہے۔

ڈی ایس پی کاٹھیال پولیس وویک چودھری نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے عابد حسین کو فون پر جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں افراد ہریانہ پولیس کی کانسٹیبل بھرتی عمل کے دوران پیپر لیک میں ملوث ہیں۔

ڈی ایس پی نے کہا کہ اس معاملے میں ملوث کئی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، تاہم جموں و کشمیر کے حضرت بل سے تعلق رکھنے والے محمد افضل ڈار اور رامبن کے مظفر احمد ابھی بھی فرار ہیں۔

پولیس نے کہا کہ اس معاملے میں صرف یہی دو ملزم فرار ہیں اور بقیہ ملزموں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس اسٹیشن کاٹھیال ہریانہ میں اس سلسلے میں ایف آئی آر ( 433) زیر سیکشن 420، 467،468،471، 201 آئی پی سی اور 66 آئی ٹی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ہریانہ پولیس نے یہ بھی جانکاری دی ہے کہ اس معاملے کے تحت اب تک ایک کشمیری سمیت بتیس ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس نے ان ملزمین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان ملزموں نے "جوابی پرچہ"چراکر امیدواروں میں بانٹ دیا۔ پولیس کے مطابق انہوں نے اس معاملے میں ملزموں کے موبائل فونز میں سے سافٹ جوابی پرچہ بھی برآمد کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں:ہریانہ کانسٹبل پیپر لیک معاملہ: جموں و کشمیر سے تین افراد گرفتار

ہم آپ کو بتادیں کہ ہریانہ اسٹاف سلیکشن کمیشن کی جانب سے کانسٹیبل کے عہدے کے لیے 7 اگست کو امتحان منعقد ہونا تھا لیکن پیپر لیک ہونے کی وجہ سے امتحان منسوخ کردیا گیا۔ ہریانہ ایس آئی ٹی کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے اس معاملے کے کلیدی ملزم کو جموں و کشمیر سے گرفتار کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ مفرور محمد افضل ڈار، ماضی میں بھی جعل سازی اور جعلی اسناد کے ایک اسکینڈل میں ملوث رہا ہے اور اسی بنیاد پر انہیں کشمیر یونیورسٹی کی ملازمت سے برطرف کیا جاچکا ہے۔

ذرائع کے مطابق 1990 کی دہائی میں کشمیر یونیورسٹی میں پیپر لیک کا ایک سنسنی خیز اسکینڈل سامنے آیا تھا جس میں یونیورسٹی کے اسوقت کے پبلک ریلیشنز آفیسر سید عابد حسین موسوی، محمد افضل ڈار اور محمد الطاف ٹھاکر ملوث تھے۔ ان ملازمین کو بعد میں تحقیقات کے بعد نوکریوں سے برطرف کیا گیا تھا۔ عابد موسوی اگرچہ منظر سے غائب ہوگئے تاہم الطاف ٹھاکر بعد میں بھارتی جنتا پارٹی میں شامل ہوئے اور اسوقت پارٹی کے جموں و کشمیر میں ایک سینئر عہدیدار ہیں۔ افضل ڈار نے تاہم جعلسازی کا دھندہ برقرار رکھا چنانچہ اب ہریانہ پولیس نے انہیں انعامی مجرم قرار دیا ہے۔

Last Updated : Sep 6, 2021, 5:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.