منظور احمد کے اہلخانہ نے ہندوارہ میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ان کے افراد خانہ کا سربراہ محکمہ بجلی کی غفلت کے سبب گذشتہ سال ہلاک ہوگیا۔ تاہم عرصہ دار گزرنے کے باوجود بھی انہیں معاوضہ نہیں دیا گیا جس سے ان کے اہلخانہ فاقہ کشی پر مجبور ہے۔
اطلاعات کے مطابق گذشتہ برس نومبر میں کھڈی ماور سے تعلق رکھنے والے منظور احمد خان ولد غلام محمد خان محکمہ بجلی کی غفلت شعاری کی وجہ سے ہلاک ہوگیا تھا۔
تاہم عرصہ دراز گزرنے کے باوجود بھی مہلوک کے افراد خانہ کی باز آبادکاری کے حوالے سے اقدام نہیں اٹھائے گئے۔ منظور احمد کی اہلیہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے متعلقہ محکمہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے متعدد بار متعلقہ محکمہ کے ڈویژن آفس واقع چھوٹی پورہ ہندوارہ جاکر اعلی آفسروں سے اس ضمن میں مداخلت کی اپیل کی تاہم ہر بار انہیں مایوس اور نا امید لوٹنا پڑا۔
متوفی کی بیٹی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مفلوک الحال ہونے کی وجہ سے ان کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ معاملہ کسی با اثر فرد کا ہوتا تو متعلقہ محکمہ نے کب کا یہ معاملہ نپٹایا ہوتا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہندوارہ نظیر احمد نے اس ضمن میں بات کرتے ہوئے یقین دلایا کہ ضوابط کے تحت لواحقین کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔
ادھر تب کے ایگزیکٹیو انجینئر فاروق احمد نے اس ضمن میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے متعلقہ جونیئر انجینئر کے سپرد یہ معاملہ کیا تھا اور مزکورہ انجینئر کو معاملے کی نسبت تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کو کہا تھا تاہم جب نمائندے نے متعلقہ جونئیر انجینئر سے رابطہ کرکے مذکورہ رپورٹ کے حوالے سے جانکاری حاصل کرنی چاہی تاہم مذکورہ جے ای نے کوئی بھی معقول جواب نہ دیتے ہوئے پلو جھاڑا۔ ادھر موجودہ ایگزیکٹیو انجینئر کا فون بند ہونے کے سبب ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔