ETV Bharat / city

Political Reaction on Restoration of 370 دفعہ 370 کی بحالی کے ممکنات اور سیاسی ردعمل

غلام نبی آزاد نے کہا کہ جموں و کمشیر میں دفعہ 370 کو بحال کروانا کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے ممکن نہیں ہے اس لیے وادی کی تمام سیاسی جماعتوں کو دفعہ 370 کے بجائے جموں و کشمیر کی تعمیر و ترقی پر بات کرنی چاہے۔ آزاد کے اس بیان پر وادی کی سیاسی جماعتوں نے ان پر تنقید کی ہے۔ Ghulam Nabi Azad Statement Regarding 370

Political Reaction on Restoration of 370
دفعہ 370 کی بحالی کے ممکنات
author img

By

Published : Sep 13, 2022, 7:41 PM IST

سرینگر: سابق کانگریسی رہنما غلام نبی آزاد کے دفعہ 370 کی بحالی کے تعلق سے بیان پر جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا سیاسی معاملات میں اکثریت نہیں بلکہ عزم ہونا چاہیے۔ نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سیاسی رہنما کو لوگوں میں مایوسی نہیں ڈالنی چاہیے بلکہ امید دلانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ سیاسی معاملات کے لیے اکثریت نہیں بلکہ امید اور عزم کی ضرورت ہے۔ Political Reaction on Ghulam Nabi Azad's Statement

دفعہ 370 کی بحالی کے ممکنات

واضح رہے کہ غلام نبی آزاد نے دفعہ 370 کی بحالی پر بات کرنے والی جموں کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'تمام سیاسی جماعتوں کو جذباتی سیاست نہیں بلکہ تعمیر و ترقی کی سیاست کرنی چاہیے۔ آزاد کا کہنا ہے کہ دفعہ 370 کی بحالی کے لئے پارلیمنٹ میں ارکان کی اکثریت ہونی چاہیے جو صرف بی جے پی کے پاس ہے اور کسی دوسری سیاسی جماعت کے لیے ایسی اکثریت لانا مشکل ہے۔ اس لیے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی بحالی ممکن نہیں ہے۔ Jammu and Kashmir Politics

دوسری جانب جموں و کشمیر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے غلام نبی آزاد کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ 'نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی دفعہ 370 کی بحالی کے متعلق لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ اس کی بحالی ممکن نہیں ہے کیونکہ بی جے پی کے بغیر کسی بھی ملک گیر پارٹی کے لیے اکثریت لانا ممکن نہیں ہے۔

واضح رہے کہ غلام نبی آزاد نے کانگریس سے استعفیٰ دینے کے بعد اپنی نئی پارٹی لانچ کرنے کا اعلان کیا ہے البتہ وہ لگاتار آرٹیکل 370 کی بحالی کے خلاف بیانات دے رہے ہیں تاہم ریاستی درجہ کی بحالی پر ان کا موقف اپنی پارٹی سے ملتا ہے۔

سرینگر: سابق کانگریسی رہنما غلام نبی آزاد کے دفعہ 370 کی بحالی کے تعلق سے بیان پر جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا سیاسی معاملات میں اکثریت نہیں بلکہ عزم ہونا چاہیے۔ نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سیاسی رہنما کو لوگوں میں مایوسی نہیں ڈالنی چاہیے بلکہ امید دلانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ سیاسی معاملات کے لیے اکثریت نہیں بلکہ امید اور عزم کی ضرورت ہے۔ Political Reaction on Ghulam Nabi Azad's Statement

دفعہ 370 کی بحالی کے ممکنات

واضح رہے کہ غلام نبی آزاد نے دفعہ 370 کی بحالی پر بات کرنے والی جموں کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'تمام سیاسی جماعتوں کو جذباتی سیاست نہیں بلکہ تعمیر و ترقی کی سیاست کرنی چاہیے۔ آزاد کا کہنا ہے کہ دفعہ 370 کی بحالی کے لئے پارلیمنٹ میں ارکان کی اکثریت ہونی چاہیے جو صرف بی جے پی کے پاس ہے اور کسی دوسری سیاسی جماعت کے لیے ایسی اکثریت لانا مشکل ہے۔ اس لیے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی بحالی ممکن نہیں ہے۔ Jammu and Kashmir Politics

دوسری جانب جموں و کشمیر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے غلام نبی آزاد کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ 'نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی دفعہ 370 کی بحالی کے متعلق لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ اس کی بحالی ممکن نہیں ہے کیونکہ بی جے پی کے بغیر کسی بھی ملک گیر پارٹی کے لیے اکثریت لانا ممکن نہیں ہے۔

واضح رہے کہ غلام نبی آزاد نے کانگریس سے استعفیٰ دینے کے بعد اپنی نئی پارٹی لانچ کرنے کا اعلان کیا ہے البتہ وہ لگاتار آرٹیکل 370 کی بحالی کے خلاف بیانات دے رہے ہیں تاہم ریاستی درجہ کی بحالی پر ان کا موقف اپنی پارٹی سے ملتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.