گاندربل کے بٹہ وینہ میں موجود محمکہ بجلی کا رسیونگ اسٹیشن کا کام آج تک مکمل نہیں ہو سکا، جبکہ سابقہ حکومت نے اس پر کام شروع کرکے اس رسیونگ اسٹیشن میں عمارت کے علاوہ رسیونگ اسٹیشن کے اندر ٹرانسفارمر بھی نصب کیے۔ تاہم چند سال قبل اس پر چل رہے کام کو روک کر لوگوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا گیا ہے۔ جس کے سبب اس رسیونگ اسٹیشن پر خرچ کیے گئے لاکھوں روپے برباد ہوگئے۔
اس تعلق سے علاقے کے بی ڈی سی غلام محمد ملا نے کہا کہ 'اس علاقے میں موجود سات گاؤں کے لوگ پہلے ہی بجلی اور پانی کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ اس علاقے کے لوگوں کو صاف پانی تبھی مل سکتا ہے جبکہ یہاں بجلی کا نظام درست ہو کیونکہ بجلی نہیں ہوگی تو لوگوں کو پانی بھی نہیں ملے گا۔
ان کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ اس رسیونگ اسٹیشن پر کام شروع ہونے سے لوگوں کے اندر امید جگی تھی لیکن اس پر لاکھوں روپے خرچ کیے گئے جو برباد ہوئے۔ دوسرا یہ کہ اس رسیونگ اسٹیشن کے اندر موجود مشینیں بھی پڑی پڑی خراب ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم نے یہ معاملہ ڈی سی گاندربل اور متعلقہ محکمہ کی نوٹس میں بار بار لایا، لیکن آج تک کچھ بھی فائدہ دیکھنے کو نہیں ملا'۔اسی طرح کے خیالات کا اظہار علاقے کے سرپنچ اور مقامی لوگوں نے بھی کیا ہے۔
مزید پڑھیں: کٹھوعہ میں فوجی ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار
اطلاع کے مطابق وادی کشمیر بشمول گاندربل میں ایسے بہت سارے پروجیکٹ کا کام انتظامیہ نے اپنے ہاتھ میں لیا تھا، لیکن کام ادھورا ہی رہا ساتھ ہی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہی ہوتا رہا ہے۔