سرینگر: مرکزی جامع مسجد سرینگر میں 26 ویں جمعہ بھی نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں 26th Jumah Jamia masjid Closed For Friday Prayers دی گئی۔ آج بھی مسلسل 26 ویں جمعتہ المبارک کو جموں و کشمیر انتظامیہ نے کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ اور دعوت و تبلیغ کے عظیم مرکز جامع مسجد سرینگر میں جمعہ نماز کی ادائیگی کی اجازت نہیں Friday Prayers not Held in Jamia Masjid دی گئی۔
پرس ریلیز میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر Anjuman Awqaf Jamia Masjid Srinagar نے انتظامیہ کے اس امر پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ آج مسلسل 26 واں جمعتہ المبارک پر حکام نے اپنی من مانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر کشمیر کی سب سے بڑی اور مرکزی عبادت گاہ اور رشد و ہدایت کے عظیم مرکز جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ جیسے اہم فریضے کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی اور اس طرح اس مسجد کے منبر و محراب مسلسل خاموش رہے۔
بیان میں کہا گیا کہ حکام کا یہ رویہ مسلمانان کشمیر کے مذہبی معاملات میں انتہائی درجے کی مداخلت ہے جو ہر اعتبار سے نہ صرف تکلیف دہ بلکہ قابل مذمت ہے۔
انجمن نے کہا کہ عوام یہ محسوس کرتے ہیں کہ لوگوں کے سب سے بڑے دینی، اصلاحی اور سماجی مرکز جامع مسجد کی مرکزیت اور مسلمانوں کے اتحاد کو زک پہنچانے کے لیے جامع مسجد کو باضابطہ بند رکھنے کی پالیسی اپنائی گئی ہے، جو بہرحال عوام کے لیے کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Jamia Masjid Yearly Calendar Released: انجمن اوقاف جامع مسجد کا سالانہ کلینڈر اجراء
انجمن نے یہ بات پھر دہرائی کہ تاریخی جامع مسجد کو نماز جمعہ کے لیے مسلسل بند رکھنے اور کشمیری عوام کے مقتدر اور مذہبی رہنما میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق پر ڈھائی سال سے پابندی اور قدغنوں سے کچھ بھی حاصل ہونے والا نہیں ہے، بلکہ اس عمل سے عوام میں روز بہ روز بے چینی اور اضطراب میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے بیان میں حکام اور انتظامیہ پر زور دیا گیا کہ وہ مسلمانان کشمیر کو جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ میرواعظ کشمیر کی ڈھائی سالہ نظر بندی کو فوری طور ختم کرنے کے لیے اقدام اٹھائے۔