جموں و کشمیر کے وسطی ضلع بڈگام میں واحد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر جمعرات کو گو ایئر نے نائٹ فلائٹ لینڈنگ کا کامیاب تجربہ کیا۔ اس اہم پیش رفت میں گو ایئر نے جمعہ کو سرینگر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دہلی کے لیے پہلی نائٹ فلائٹ آپریشن کا کامیاب تجربہ کیا۔
سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کی حتمی منظوری کے بعد پہلی بار رات کے وقت سرینگر سے پرواز کا سلسلہ شروع ہوگا۔ گو ایئر کے ذریعہ جمعہ کے روز ایک ٹیسٹ فلائٹ 50 مسافروں کو لے کر سرینگر ہوائی اڈے سے دہلی کے لیے روانہ ہوئی۔
سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کے ڈائریکٹر سنتوش ڈھوکے نے بتایا کہ آج گو ایئر نے سرینگر ہوائی اڈے سے دہلی کے لیے نائٹ فلائٹ کا تجربہ کیا۔ یہ ایک ٹیسٹ فلائٹ تھی جو کامیاب رہی جس کے بعد اب کل سے انڈگو ایئرلائن بھی نائٹ فلائٹ شروع کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ گوایئر اور انڈگو ایئرلائنز کی ایئر سیفٹی کی ٹیم کل یہاں پہنچی تھی جس کے بعد انہوں نے سرینگر ایئرپورٹ پر ٹیسٹ نائٹ فلائٹ کے لیے ڈی جی سی اے سے ملاقات کی اور ان سے درخواست کی کہ ہم اس ایئر پورٹ پر نائٹ فلائٹ شروع کرنے کے لیے فزیبلٹی چیک کریں گے اور جس کے بعد ڈی جی سی اے کو ایک رپورٹ پیش کی جائے گی۔ انہوں نے ساتھ یہ بھی کہا کہ توقع ہے کہ ڈی جی سی اے آئندہ ہفتے سے سرینگر ہوائی اڈے سے رات کے وقت پروازوں کو حتمی منظوری دے گا۔
ہوائی اڈے کے ذرائع نے بتایا کہ کل سے دوسری ایئر لائنز اپنے ٹیسٹ فلائٹ شروع کریں۔ یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹور آپریٹرز طویل عرصے سے سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے سے رات کے وقت پروازیں شروع کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے کیونکہ اس سہولت سے وادی کشمیر میں سیاحت کو فروغ ملے گا اور وادی کی معیشت کو مستحکم کرنے میں اس سے مدد ملے گی جو بڑے پیمانے پر سیاحت پر منحصر ہے۔
واضح رہے کہ 29 مارچ سے نائٹ فلائٹ کو عوام کے لیے شروع کی جائے گی اور یہ رات کے تقریبا 8:30 بجے پرواز کرے گی۔