قابل ذکر ہے کہ کشمیر کے صوبائی کمشنر بصیر خان نے بدھ کو سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ’’جموں-سرینگر شاہراہ پر امرناتھ یاترا کے دوران عام شہریوں کے چلنے پھرنے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔‘‘
فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ایک تقریب کے دوران اس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’صوبائی کمشنر کا بیان جھوٹ ہے اور شاہراہ پر عائد پابندی غیر قانونی ہے جس کو فوری طور ہٹایا جانا چاہئے۔‘‘
فاروق کا کہنا تھا کہ انہوں نے از خود شاہراہ پر سفر کے دوران اس کا مشاہدہ کیا ہے کہ ’’عام شہریوں کی گاڑیوں کو فوج اور سیکورٹی اہلکار جگہ جگہ روکتے ہیں۔‘‘
اس حوالے سے فاروق عبداللہ نے شاہراہ پر عائد پابندی کو جلد از جلد ہٹائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔