ETV Bharat / city

ADGP On Islamic Scholars مذہبی رہنما وارننگس کے بعد بھی نوجوانوں کو اکسارہے تھے

author img

By

Published : Sep 19, 2022, 7:44 AM IST

Updated : Sep 19, 2022, 12:09 PM IST

کشمیر کے اے ڈی جی پی نے کہا ہے کہ جن مذہبی رہنماؤں پر پی ایس اے عائد کیا گیا وہ کئی بار دی گئی وارننگس کے باوجود بھی نوجوانوں کو اکسا رہے تھے۔ مزید کچھ مذہبی رہنما ایسا کر رہے ہیں اور ٹھوس ثبوت و شواہد ملتے ہی اُن کی بھی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔ ADGP on Arresting Religious Scholars in JK

ADGP on Arresting Religious Scholars in JK
ADGP on Arresting Religious Scholars in JK

سری نگر: ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار Additional Director General of Police Vijay Kumar کا کہنا ہے کہ جن مذہبی رہنماؤں پر پی ایس اے عائد کیا گیا ہے وہ کئی بار دی گئی وارنگنس کے باوجود نوجوانوں کو اکسا رہے تھے۔ ADGP On Islamic Scholars۔ انہوں نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق مزید کچھ مذہبی رہنما ایسا کر رہے ہیں ٹھوس ثبوت ملتے ہی ان پر بھی مقدمہ درجہ کیا جائے گا۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے بارہ مولہ میں تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ جن علماء کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اُنہیں متعدد بار خبردار کیا گیا لیکن وہ باز نہیں آئے۔ Even After warning Religious Leader were inciting youth ADGP

یہ بھی پڑھیں:

اُن کے مطابق مزید کچھ مذہبی رہنما ایسا کر رہے ہیں اور ٹھوس ثبوت و شواہد ملتے ہی اُن کی بھی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو تشدد کی طرف مائل کرنے والوں پر قابو پانے کی خاطر دیگر قانونی آپشنز بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض کو اس ضمن میں سمجھانے کے بعد چھوڑ دیا جاتا ہے تاہم وارنگنس کے باوجود بھی اگر کوئی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پایا جاتا ہے تو اُس کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) آخری آپشن ہے۔

اے ڈی جی پی نے کہا کہ امن و قانون کی صورتحال برقرار رکھنا صرف پولیس کی ہی ذمہ داری نہیں بلکہ لوگ بھی پُرامن ماحول کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے کچھ سالوں کے دوران کشمیر میں حالات پُرامن رہے جس کا ثمرہ یہ نکلا کہ بڑی تعداد میں سیاح وارد کشمیر ہوئے۔ انہوں نے کہا :”پُر امن صورتحال سے سب کو فائدہ ملتا ہے اور یہ گزشتہ چند سالوں میں ثابت بھی ہوا ۔ “

بتادیں کہ پچھلے تین روز کے دوران پولیس نے معروف علماء جن میں عبدالرشید داؤدی، ویری سمیت نصف درجن کے قریب افراد پر پبلک سیفٹی عائد کرکے جموں منتقل کیا۔

واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے دو بااثر علماء سمیت پانچ افراد کو جمعرات کو پبلک سیفٹی ایکٹ یعنی پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق، حراست میں لیے گئے افراد میں مولانا مشتاق احمد ویری، عبدالمجید دار المدنی اور عبدالرشید داؤدی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکام پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت علما کو گرفتار کرنے اور انہیں جموں جیل میں منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ پی ایس اے ایک ایسا قانون ہے جو دو سال تک بغیر کسی الزام یا مقدمے کے حراست میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔

اسی درمیان متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر کے سرکردہ بانی اراکین اور ممبران نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں پولیس اور فورسز کی جانب سے ایک تازہ مہم کے تحت کشمیر کے طول و عرض میں تازہ ترین گرفتاریوں پر شدید فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ MMU condemns fresh arrests of religious scholars

متحدہ مجلس علماء میں درج ذیل تنظیمیں جن میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر سمیت دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ، مفتی اعظم کی مسلم پرسنل لاءبورڈ، انجمن شرعی شیعان، جمعیت اہلحدیث، جماعت اسلامی،کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام،انجمن تبلیغ الاسلام، جمعیت ہمدانیہ، انجمن علمائے احناف، دارالعلوم قاسمیہ، دارالعلوم بلالیہ، انجمن نصرة الاسلام، انجمن مظہر الحق، جمعیت الائمہ والعلماء، انجمن ائمہ و مشائخ کشمیر، دارالعلوم نقشبندیہ، دارالعلوم رشیدیہ، اہلبیت فاﺅنڈیشن، مدرسہ کنز العلوم، پیروان ولایت، اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ، بزم توحید اہلحدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتب، محمدی ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام،کاروان ختم نبوت، دارالعلوم سید المرسلین، انجمن علما و ائمہ مساجد، فلاح دارین ٹرسٹ ویلفیئر سوسائٹی اسلام آباد، دارالعلوم امدایہ نٹی پورہ سرینگر اور دیگر جملہ معاصر دینی، ملی، سماجی اور تعلیمی انجمن کے ذمہ داران شامل ہیں۔ MMU condemns fresh arrests of religious scholars

یو این آئی

سری نگر: ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار Additional Director General of Police Vijay Kumar کا کہنا ہے کہ جن مذہبی رہنماؤں پر پی ایس اے عائد کیا گیا ہے وہ کئی بار دی گئی وارنگنس کے باوجود نوجوانوں کو اکسا رہے تھے۔ ADGP On Islamic Scholars۔ انہوں نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق مزید کچھ مذہبی رہنما ایسا کر رہے ہیں ٹھوس ثبوت ملتے ہی ان پر بھی مقدمہ درجہ کیا جائے گا۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے بارہ مولہ میں تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ جن علماء کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اُنہیں متعدد بار خبردار کیا گیا لیکن وہ باز نہیں آئے۔ Even After warning Religious Leader were inciting youth ADGP

یہ بھی پڑھیں:

اُن کے مطابق مزید کچھ مذہبی رہنما ایسا کر رہے ہیں اور ٹھوس ثبوت و شواہد ملتے ہی اُن کی بھی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو تشدد کی طرف مائل کرنے والوں پر قابو پانے کی خاطر دیگر قانونی آپشنز بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض کو اس ضمن میں سمجھانے کے بعد چھوڑ دیا جاتا ہے تاہم وارنگنس کے باوجود بھی اگر کوئی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پایا جاتا ہے تو اُس کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) آخری آپشن ہے۔

اے ڈی جی پی نے کہا کہ امن و قانون کی صورتحال برقرار رکھنا صرف پولیس کی ہی ذمہ داری نہیں بلکہ لوگ بھی پُرامن ماحول کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے کچھ سالوں کے دوران کشمیر میں حالات پُرامن رہے جس کا ثمرہ یہ نکلا کہ بڑی تعداد میں سیاح وارد کشمیر ہوئے۔ انہوں نے کہا :”پُر امن صورتحال سے سب کو فائدہ ملتا ہے اور یہ گزشتہ چند سالوں میں ثابت بھی ہوا ۔ “

بتادیں کہ پچھلے تین روز کے دوران پولیس نے معروف علماء جن میں عبدالرشید داؤدی، ویری سمیت نصف درجن کے قریب افراد پر پبلک سیفٹی عائد کرکے جموں منتقل کیا۔

واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے دو بااثر علماء سمیت پانچ افراد کو جمعرات کو پبلک سیفٹی ایکٹ یعنی پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق، حراست میں لیے گئے افراد میں مولانا مشتاق احمد ویری، عبدالمجید دار المدنی اور عبدالرشید داؤدی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکام پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت علما کو گرفتار کرنے اور انہیں جموں جیل میں منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ پی ایس اے ایک ایسا قانون ہے جو دو سال تک بغیر کسی الزام یا مقدمے کے حراست میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔

اسی درمیان متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر کے سرکردہ بانی اراکین اور ممبران نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں پولیس اور فورسز کی جانب سے ایک تازہ مہم کے تحت کشمیر کے طول و عرض میں تازہ ترین گرفتاریوں پر شدید فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ MMU condemns fresh arrests of religious scholars

متحدہ مجلس علماء میں درج ذیل تنظیمیں جن میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر سمیت دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ، مفتی اعظم کی مسلم پرسنل لاءبورڈ، انجمن شرعی شیعان، جمعیت اہلحدیث، جماعت اسلامی،کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام،انجمن تبلیغ الاسلام، جمعیت ہمدانیہ، انجمن علمائے احناف، دارالعلوم قاسمیہ، دارالعلوم بلالیہ، انجمن نصرة الاسلام، انجمن مظہر الحق، جمعیت الائمہ والعلماء، انجمن ائمہ و مشائخ کشمیر، دارالعلوم نقشبندیہ، دارالعلوم رشیدیہ، اہلبیت فاﺅنڈیشن، مدرسہ کنز العلوم، پیروان ولایت، اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ، بزم توحید اہلحدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتب، محمدی ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام،کاروان ختم نبوت، دارالعلوم سید المرسلین، انجمن علما و ائمہ مساجد، فلاح دارین ٹرسٹ ویلفیئر سوسائٹی اسلام آباد، دارالعلوم امدایہ نٹی پورہ سرینگر اور دیگر جملہ معاصر دینی، ملی، سماجی اور تعلیمی انجمن کے ذمہ داران شامل ہیں۔ MMU condemns fresh arrests of religious scholars

یو این آئی

Last Updated : Sep 19, 2022, 12:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.