سنہ 1985-86میں وسطی کشمیر میں ضلع بڈگام کے بیرو علاقے میں میونسپل کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا، اور تین دہائیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک علاقے سے نکلنے والی گندگی اور کوڑے کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لیے کسی معقول جگہ کا انتظام نہیں کیا گیا ہے۔
مزید برآں کہ جگہ کی نشاندہی نہ کرنے کے سبب علاقے سے نکلنے والے روزآنہ تقریبا چھ ٹن کوڑے کرکٹ کو نالہ سکھناگ میں انڈیل دیا جاتا ہے۔
مقامی باشندوں کے مطابق میونسپل کمیٹی بیرو کی تحویل میں 20کنال اراضی ہونے کے باوجود اسے ڈمپنگ سائٹ کے طور پر استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔
قدرتی اور صاف و شفاف آبی ذخیرہ سُکھناگ ضلع بڈگام سمیت سرینگر کے مضافاتی علاقوں کی آبادی پینے کے طور پر استعمال کرتی ہے۔
نہ صرف یہ کہ سکھناگ کا پانی غلیظ ہو رہا ہے بلکہ گندگی کے اس ڈھیر سے راہگیروں کو بھی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گندگی کے ڈھیر کے آس پاس کتوں کی بھرمار رہتی ہے، جس کی وجہ سے بچے ہی نہیں پیر و جواں بھی وہاں سے گزرنے میں ڈر محسوس کر رہے ہیں۔
اس ضمن میں مقامی باشندوں نے متعلقہ حکام سے اس جانب سنجیدگی سے غور کرنے کی اپیل کی ہے۔