گاندربل میں محکمہ صحت کی جانب سے قائم کردہ منی میٹنرٹی سینٹر میں تعینات ملازمیں کی لاپرواہی کی وجہ سے اسپتال بدنظمی کا شکار ہوگیا ہے،اطلاعات کے مطابق وایل گاندربل میں اگرچہ محکمہ صحت نے لاکھوں روپئے کے صرفہ سے ایک منی میٹنر ٹی سینٹر قائم کیا تھا، تاکہ قرب و جوار کی حاملہ خواتین کو نزدیکی ہی میں علاج و معالجہ کی سہولیات دستیاب ہو سکے،تاہم اسپتال میں تعینات ڈاکٹر اور دیگر پیرا میڈیکل اسٹاف کی لاپرواہی کے سبب حاملہ خواتین کو علاج میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
Negligence of employees posted in the hospital
اطلاعات کے مطابق ہفتہ کے روز اسپتال کا صدر دروازہ صبح 10 بجکر 45 تک بند رہا، اور گیارہ بجے اسپتال کھولا گیا،جب تاخیر کی وجہ ڈاکٹر سے دریافت کیی گئی تو اُنہوں نے کہا کہ وہ بی ایم اُو آفس کچھ سپلائ لانے کےلئے گئے تھے،جبکہ مذکورہ اسپتال کا ایک ملازم خود بھی ہسپتال کے کھلنے کا منتظر تھا، جب اس حوالے سے بلاک مڈیکل آفسر گاندربل ڈاکٹر محمد امین بابا سے رابطہ کیا گیا تو اُنہوں نے ڈاکڑ کے اس بیان کو جھوٹا قرار دیا کہ وہ سپلائی لینے کےلئے بی ایم دفتر آۓ تھے۔
مزید پڑھیں:District Hospital Ganderbal 200 Vacancies: گاندربل کے ضلع اسپتال میں 200 آسامیاں خالی
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اسپتال مقامی آبادی کی سہولیات کے لئے تعمیر کیا گیا تاہم اسپتال میں تعینات ملازمین کی کوتاہی کی وجہ سے اس اسپتال کا ہونا بے سود ثابت ہو رہا ہے،دریں اثنا بی ایم اُو گاندربل نے بتایا کہ یہ شکایت ملنے کے بعد اس اسپتال میں تعینات ڈاکٹر اور پیرا مڈیکل اسٹاف کے خلاف کاروائ کی گئی ہے، اور اُن کی تنخواہ بند کردی گئ ہے۔۔